کمبوڈیا کے نائب وزیراعظم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ ان کے بقول صدر ٹرمپ نے کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے مابین حالیہ سرحدی کشیدگی کو ختم کرانے میں براہِ راست کردار ادا کیا، جس کے باعث وہ اس اعزاز کے حق دار ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق نائب وزیراعظم چنتھول نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ انہوں نے صدر ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نوبیل امن انعام 2026 کے لیے باضابطہ طور پر نامزد
اس سے قبل دارالحکومت نوم پنہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے صدر ٹرمپ کی امن کے لیے کوششوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں نوبل امن انعام کا موزوں امیدوار قرار دیا۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے پاکستان بھی بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے تناظر میں امریکی صدر ٹرمپ کو نوبل امن انعام دینے کی سفارش کر چکا ہے۔
یاد رہے کہ جولائی 2025 میں کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان 7 روزہ سرحدی تصادم میں کم از کم 43 افراد ہلاک اور 3 لاکھ سے زیادہ شہری بے گھر ہوئے تھے۔ یہ لڑائی دونوں ممالک کے درمیان پچھلی دہائی کی بدترین جھڑپ تھی، جو تاریخی سرحدی تنازعے کے باعث بھڑکی۔
مسلح تصادم کے خاتمے کے لیے ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں ثالثی اجلاس ہوا، جس میں امریکا کی مداخلت فیصلہ کن ثابت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: ایران پر تازہ امریکی حملے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل ایوارڈ ہرگز نہیں ملنا چاہیے، عظمیٰ بخاری
ڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں ممالک کے وزرائے اعظم سے براہِ راست رابطہ کر کے سیز فائر پر زور دیا، اور متنبہ کیاکہ کشیدگی ختم نہ ہونے کی صورت میں امریکا تجارتی پابندیاں عائد کر سکتا ہے۔