حماس نے ریڈ کراس کو اسرائیلی یرغمالیوں تک مشروط رسائی دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ حماس کی جاری کردہ ویڈیو میں اسرائیلی یرغمالی ایویاتر ڈیوڈ کو غزہ کی ایک سرنگ میں قید دکھایا گیا ہے۔
القسام بریگیڈ، حماس کے مسلح ونگ، نے کہا ہے کہ اگر غزہ میں امدادی سامان کی فراہمی کے لیے راہداری مستقل طور پر کھول دی جائے اور امداد کی تقسیم کے دوران فضائی حملے بند کیے جائیں تو وہ یرغمالیوں کو خوراک اور ادویات فراہم کرنے کے لیے ریڈ کراس کو رسائی دیں گے۔
گذشتہ ہفتے فلسطینی اسلامک جہاد اور حماس نے غزہ میں قید 2 اسرائیلی یرغمالیوں کی ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں دونوں قیدی انتہائی کمزور حالت میں نظر آئے تھے۔ اس ویڈیو کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے ریڈ کراس کے سربراہ سے رابطہ کیا اور یرغمالیوں کو طبی امداد فراہم کرنے میں تعاون کی درخواست کی۔
مزید پڑھیں: اسرائیل اور امریکا کے درمیان 2 ہفتوں میں غزہ جنگ کے خاتمے پر اتفاق، اسرائیلی اخبار کا دعویٰ
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) نے یرغمالیوں کی حالت پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ویڈیوز سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی زندگیوں کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔ آئی سی آر سی نے مطالبہ کیا ہے کہ یرغمالیوں کی حالت کا جائزہ لینے، انہیں طبی امداد دینے اور ان کے اہل خانہ سے رابطے میں سہولت کے لیے فوری رسائی دی جائے۔
ویڈیو میں دکھائے گئے 21 سالہ روم براسلاوسکی اور 24 سالہ ایویاتر ڈیوڈ کو 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے حملے کے دوران قیدی بنایا گیا تھا۔ یہ دونوں ان 49 یرغمالیوں میں شامل ہیں جن کے بارے میں اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ ابھی بھی غزہ میں قید ہیں، جبکہ 27 یرغمالیوں کو ہلاک تصور کیا جاتا ہے۔
ویڈیو کے اجرا کے بعد اسرائیلی حکام نے حماس پر یرغمالیوں کو بھوکا رکھنے کا الزام عائد کیا، تاہم حماس کے مسلح ونگ نے ان الزامات کی تردید کی اور کہا کہ قیدی وہی خوراک حاصل کر رہے ہیں جو جنگجو اور دیگر مقامی افراد کھاتے ہیں۔