بلوچستان کی قومی شاہراہوں پر ٹریفک حادثات کی سنگینی میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے، ریسکیو 1122 نے جولائی 2025 کے دوران ہونے والے خونی حادثات کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ 2,207 ٹریفک حادثات رونما ہوئے جن کے نتیجے میں 26 افراد جاں بحق جبکہ 2,913 افراد زخمی ہوئے۔
رپورٹ کی تفصیل: کس شاہراہ پر کتنے حادثات؟
ریسکیو 1122 کے اعداد و شمار کے مطابق مختلف قومی شاہراہوں پر پیش آنے والے حادثات کی تفصیل کچھ یوں ہے:
| شاہراہ | حادثات کی تعداد | زخمی افراد | جاں بحق افراد |
| N-25 (قومی شاہراہ کراچی-چمن) | 977 | 1313 | 17 |
| N-50 (ژوب-ڈی آئی خان روڈ) | 919 | 1154 | 5 |
| N-65 (سبی-کوئٹہ روڈ) | 92 | 138 | — |
| N-70 (لورا لائی-ڈیرہ غازی خان) | 66 | 91 | — |
| N-85 (پنجگور-سوراب) | 71 | 105 | — |
| M-8 (موٹروے حب-خضدار-آواران) | 56 | 82 | 1 |
| N-40 (نوکنڈی-تفتان) | 26 | 30 | 1 |
وجوہات: تیز رفتاری، غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ اور ناکافی سہولیات
ماہرین کے مطابق ان حادثات کی بنیادی وجوہات میں شامل ہیں:
تیز رفتاری اور لاپرواہ ڈرائیونگ، خراب سڑکیں اور حفاظتی اقدامات کی کمی، گاڑیوں کی فٹنس اور چیکنگ کا فقدان، دورانِ سفر تھکاوٹ اور نیند کی کمی۔
شہری حلقوں اور ٹریفک ماہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قومی شاہراہوں کی مرمت اور توسیع کی جائے۔ ٹرک اور بس ڈرائیورز کے لیے لازمی ٹریننگ اور فٹنس سرٹیفکیٹ متعارف کرائے جائیں۔ ہر بڑی شاہراہ پر ریسکیو اسٹیشنز، ایمبولینس، اور ایمرجنسی سروسز کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اسپیڈ کیمروں اور ریگولر چیکنگ پوائنٹس کا قیام عمل میں لایا جائے۔












