وزیراعظم شہباز شریف 31 اگست کو شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے چین روانہ ہوں گے، جبکہ ان کے دورے کے دوران پاکستان 4 ستمبر کو بیجنگ میں ایک اہم بزنس ٹو بزنس سرمایہ کاری کانفرنس کا انعقاد کرے گا۔ اس کانفرنس کی میزبانی پاکستانی سفارت خانہ اوراسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹیشن کونسل یعنی ایس آئی ایف سی مشترکہ طور پر کریں گے۔
حکومت نے تمام صوبوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ فوری طور پر وہ منصوبے فراہم کریں جو چین میں ممکنہ سرمایہ کاروں کے سامنے پیش کیے جا سکیں، وزیراعظم شہباز شریف خود ان منصوبوں کا جائزہ بریفنگ سیشن میں لیں گے، جس کے لیے چیف سیکرٹریز کو منصوبوں کی نوعیت، اسکوپ اور سرمایہ کاری کی تفصیلات کے ساتھ وزیراعظم کو براہِ راست بریفنگ دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:شنگھائی تعاون تنظیم کی ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت، بھارت نے بیان سے دوری اختیار کرلی
کانفرنس میں ٹیکسٹائل، زراعت اور آئی ٹی سمیت متعدد شعبوں کے منصوبے پیش کیے جائیں گے جبکہ پاکستان کی جانب سے فارماسیوٹیکل، آئرن و اسٹیل، کیمیکلز اور پاوراسٹوریج کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش بھی متوقع ہے۔
ایس آئی ایف سی نے اس اہم موقع پر کانفرنس کو کامیاب بنانے کے لیے متعلقہ اداروں اور شراکت داروں سے رابطے تیز کر دیے ہیں۔ یہ پہلی بار ہوگا کہ ایس آئی ایف سی کے تحت اس نوعیت کی بزنس ٹوبزنس سرمایہ کاری کانفرنس منعقد کی جا رہی ہے، جو پاک چین تجارتی تعاون کو نئی جہت دے سکتی ہے۔
مزید پڑھیں:شنگھائی تعاون تنظیم نہ صرف سیکیورٹی بلکہ خطّے میں معاشی ترقی کا ذریعہ بھی ہے، اسحاق ڈار
اس پلیٹ فارم کے ذریعے پاکستان کی 8 بڑی صنعتوں کو عالمی سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔