مشہور بھارتی کامیڈین کپل شرما کے کیفے کپس کیفے پر ایک ماہ کے دوران دوسری بار فائرنگ کی گئی، جس میں کم از کم 25 گولیاں چلنے کی آوازیں سنائی دی گئیں۔
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں فائرنگ کے ساتھ ایک آواز سنائی دیتی ہے، ساتھ ہی ایک شخص کہتا ہے کہ ہدف کو کال کی گئی تھی مگر اس نے کال نہیں سنی، اس لیے کارروائی کرنا پڑی، اگر اب بھی جواب نہ آیا تو اگلی کارروائی جلد ممبئی میں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: کینیڈا میں کپل شرما کے کیفے پر فائرنگ، ذمہ داری کس نے قبول کی؟
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کیفے کے کچھ ملازمین اندر موجود تھے۔ اس سے قبل گزشتہ ماہ 10 جولائی کو بھی اس کیفے پر فائرنگ کی گئی تھی، اس وقت بھی فائرنگ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا، تاہم کھڑکی میں 10 گولیوں کے نشانات اور شیشے ٹوٹنے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
پولیس کے مطابق دو مختلف جرائم پیشہ گروہوں، گورپریت سنگھ المعروف گولڈی ڈھلوں اور لارنس بشنوئی، نے سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ تاہم پہلی فائرنگ کے بعد ایک اور شدت پسند گروہ ببر خالصہ انٹرنیشنل کے دہشتگرد ہرجیت سنگھ لڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ فائرنگ ایک شو کے دوران نیہنگ سکھوں کے روایتی لباس اور طرز عمل پر مذاق کیے جانے کے باعث کی گئی تھی، جس سے برادری کے جذبات مجروح ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: سیزن 3 کے لیے کپل شرما کتنے کروڑ معاوضہ لے رہے ہیں؟
ببر خالصہ انٹرنیشنل کو کینیڈین حکومت کی جانب سے دہشتگرد تنظیم قرار دیا گیا ہے اور ہرجیت سنگھ لڈی بھارتی نیشنل انویسٹیگیشن ایجنسی کی مطلوب ترین فہرست میں شامل ہے۔
کیفے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ تشدد کے سامنے سرنگوں نہیں ہوں گے اور ان کا کیفے اپنے مہمانوں کے لیے خوش آمدید کہنے اور برادری کی نمائندگی کا استعارہ بنا رہے گا۔
ادھر ممبئی پولیس اور دیگر بھارتی سیکیورٹی ادارے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور مستقبل میں کسی بھی خطرے کے پیش نظر الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔