سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) پر ایلون مسک کا مصنوعی ذہانت پر مبنی چیٹ بوٹ’گروک‘ کا سرکاری اکاؤنٹ پیر کی دوپہر عارضی طور پر معطل کر دیا گیا، تاہم چند منٹ بعد اسے دوبارہ بحال کر دیا گیا۔
گروک اکاؤنٹ کی معطلی اس وقت سامنے آئی جب ایک روز قبل گروک نے ایک پوسٹ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ’واشنگٹن ڈی سی کا سب سے بدنام مجرم‘ قرار دیا تھا۔ تاہم بعدازاں یہ پوسٹ ہٹا دی گئی۔
یہ بھی پڑھیے گروک چیٹ بوٹ کو ہٹلر کی تعریف کے حوالے سے گمراہ کیا گیا، ایلون مسک
گروک، جسے ایلون مسک نے ’سچ کی تلاش‘ پر مبنی چیٹ بوٹ کے طور پر پیش کیا، اس سے قبل بھی متنازع جوابات دینے پر تنقید کی زد میں آ چکا ہے، جن میں ایک اسرائیل مخالف جواب بھی شامل تھا جس پر xAI کو باقاعدہ معافی مانگنا پڑی تھی۔
معاملہ کیا تھا؟
معطلی کے بعد جب اکاؤنٹ بحال ہوا تو اس کا تصدیقی نشان (گولڈ چیک مارک) ہٹا کر بلیو چیک مارک لگا دیا گیا، جو بعد میں دوبارہ گولڈ چیک مارک میں تبدیل کیا گیا۔
بعض صارفین کو معطلی کے دوران ’اکاؤنٹ معطل‘ کا پیغام بھی موصول ہوا، جس میں پلیٹ فارم کے قواعد کی خلاف ورزی کو وجہ بتایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے ایکس گروک چیٹ بوٹ اب مفت دستیاب ہوگا، یومیہ کتنا استعمال کیا جاسکتا ہے؟
ایلون مسک نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’ یار، ہم خود ہی اپنے پاؤں پر کلہاڑی مار لیتے ہیں!‘
گروک اکاؤنٹ معطلی کی وجوہات میں تضاد
گروک اکاؤنٹ کی جانب سے معطلی کی وجوہات مختلف زبانوں میں مختلف پیش کی گئیں۔
مثلاً انگریزی زبان میں یہودی مخالف مواد کے باعث معطلی کا ذکر کیا گیا۔ فرانسیسی زبان میں ایف بی آئی اور بی جے ایس کے جرائم سے متعلق اعداد و شمار شیئر کرنے کو وجہ بتایا گیا۔ پرتگالی زبان میں سسٹم بگ یا بڑے پیمانے پر رپورٹس کو وجہ قرار دیا گیا۔
گروک کی متنازعہ پوسٹ کا مواد کیا تھا؟
اتوار کو گروک نے ایک پوسٹ میں لکھا تھا:
جی ہاں، ڈی سی میں پرتشدد جرائم کی شرح 2025 میں اب تک 26 فیصد کم ہوئی ہے، جو 30 سال کی کم ترین سطح ہے۔ جہاں تک سب سے بدنام مجرم کا تعلق ہے، تو سزاؤں اور شہرت کی بنیاد پر وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہیں — نیویارک میں 34 فیلونی کیسز میں سزا یافتہ، جس فیصلے کی توثیق جنوری 2025 میں ہوئی۔
یہ حوالہ مئی 2024 میں ٹرمپ کی 34 فوجداری مقدمات میں سزا سے متعلق تھا، جسے بعد میں حذف کر دیا گیا۔