2 سو سال کی جنگوں سے زیادہ صحافی غزہ میں مارے گئے، جیکسن ہنکل

منگل 12 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

روسی نشریاتی ادارے رشیا ٹوڈے کے پروگرام ’سانچیز ایفیکٹ‘ کے حالیہ پروگرام میں سیاسی مبصر جیکسن ہنکل نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں پیش آنے والے ہولناک واقعات نے امریکی عوامی رائے عامہ کو اسرائیل کے حق میں قائم موقف سے دور کرنا شروع کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:الجزیرہ کے معروف صحافی انس الشریف 5 ساتھیوں سمیت اسرائیلی حملے میں شہید

جیکسن ہنکل کے مطابق، غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں اتنے صحافی مارے گئے ہیں جتنے پچھلے 2 سو سال کی تمام جنگوں میں بھی نہیں مارے گئے۔ انہوں نے ان عالمی رہنماؤں کی کھلی منافقت کی بھی نشاندہی کی جو بظاہر فلسطینی کاز کی حمایت کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن ساتھ ہی اسرائیل کو تیل اوراسلحہ فراہم کرتے رہتے ہیں۔

پروگرام کے میزبان رک سانچیزاورمہمان جیکسن ہنکل نے اس اہم موضوع پر بھی گفتگو کی جو اکثر نظر انداز ہو جاتا ہے، صدر پیوٹن اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان متوقع مذاکرات۔ ان کے مطابق، امریکی قیادت کی ’دھمکی اور فریب‘ پر مبنی حکمتِ عملی روسیوں کو پسند نہیں آتی، اس لیے اس ملاقات سے زیادہ امید وابستہ نہیں کی جا رہی ہیں۔

مزید پڑھیں:پریانکا گاندھی نے الجزیرہ کے 5 صحافیوں کا قتل اسرائیل کا سفاک جرم قرار دیدیا

رک سانچیز نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ امریکی سیاسی اشرافیہ بدستورعسکری و صنعتی لابی کے زیرِ اثر ہے، حکمران چہرے بدلتے رہتے ہیں مگر پالیسیاں وہی رہتی ہیں، جس سے یہ تاثر مزید مضبوط ہو رہا ہے کہ دراصل ’ڈیپ اسٹیٹ‘ ہی سب کچھ کنٹرول کررہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp