کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں ایک گرودوارے کے کمیونٹی سینٹر پر ’جمہوریہ خالصتان‘ کا سفارتخانہ کا بورڈ نصب کر دیا گیا ہے، جہاں 2023 میں خالصتانی رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو قتل کیا گیا تھا۔ یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی میں رکاوٹ سمجھا جا رہا ہے۔
انڈیا اور کینیڈا کی طرف سے اس معاملے پر ابھی تک کوئی باضابطہ ردعمل نہیں آیا، تاہم انڈین میڈیا میں اس کی کوریج جاری ہے اور سوشل میڈیا پر بھی اسے خوب چرچا مل رہا ہے۔
مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ کا گروپتونت سنگھ کو خط، ’ خالصتان تحریک کو نئی تقویت
ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہیں اور انڈیا کا موقف ہے کہ کینیڈا کی سرزمین پر خالصتان تحریک کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ کینیڈا کی حکومت پر بھی الزام ہے کہ وہ اس سرگرمی کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید تلخی پیدا ہو سکتی ہے، خاص طور پر اس وقت جب حال ہی میں انڈین وزیر اعظم کا کینیڈا کا دورہ دونوں ملکوں کے تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔