پشاور کے علاقے ریگی للمہ میں سی ٹی ڈی نے ایک مؤثر کارروائی کرتے ہوئے 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشتگردوں میں ایک کی شناخت عبداللہ کے نام سے ہوئی ہے، جو افغان شہری ہے۔ دہشتگردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کیا گیا جس میں ایم فور، ایم 16، ایس ایم جی، آئی ای ڈیز اور دیگر ہتھیار شامل ہیں۔ حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشتگرد 18 مختلف حملوں میں ملوث تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور میں دہشتگردی کی بڑی کوشش ناکام، خودکش حملہ آور سہولت کار سمیت ہلاک
ابتدائی تحقیقات کے مطابق ان دہشتگردوں کا تعلق کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے غیر ملکی نیٹ ورک سے تھا۔ سی ٹی ڈی نے بتایا کہ یہ دہشتگرد ڈی ایس پی سردار حسین سمیت دیگر اہلکاروں کی شہادت میں ملوث تھے اور مزید حملوں کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔
ادھر آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید نے گزشتہ شب ہونے والے دہشتگرد حملوں سے متعلق کہاکہ پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے 80 فیصد حملے پسپا کیے، تاہم 2 حملوں میں جانی نقصان ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ 13 اور 14 اگست کی درمیانی شب پولیس نے بھارتی اسپانسرڈ فتنہ الخوارج کے 14 میں سے 11 حملے ناکام بنا دیے۔
آئی جی کے مطابق ان حملوں کا مقصد یوم آزادی کی رات ملک میں بدامنی پھیلانا تھا۔ پولیس نے دشمن کے ان عزائم کو ناکام بنا کر ثابت کر دیا کہ وہ کسی بھی بزدلانہ حملے کا مؤثر اور فیصلہ کن جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگردی کا خدشہ، جعفر ایکسپریس کی پشاور روانگی منسوخ، مسافر پریشان
انہوں نے مزید کہاکہ پولیس اور سیکیورٹی ادارے پوری قوت کے ساتھ امن کے دشمنوں کا مقابلہ کرتے رہیں گے اور ملک کی سلامتی کو ہر حال میں یقینی بنائیں گے۔