بھارت اب ایٹمی بلیک میلنگ برداشت نہیں کرے گا، مودی کو یہ کیوں کہنا پڑا؟

جمعہ 15 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے 79ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ خطاب میں پاکستان مخالف جارحانہ بیانات دے کر اپنے خوف اور عدم اعتماد کو ایک بار پھر عیاں کر دیا۔

مودی نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور پاکستان کے خلاف فوجی کارروائیوں کو فخر سے بیان کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اب ایٹمی بلیک میلنگ برداشت نہیں کرے گا، تاہم ماہرین کے مطابق یہ لب و لہجہ اس بات کا غماز ہے کہ بھارت پاکستان کی عسکری صلاحیت اور اس کے واضح انتباہ سے بوکھلا چکا ہے۔

مزید پڑھیں: مودی اور پیوٹن کا ٹیلی فونک رابطہ، یوکرین صورتحال اور تجارتی تعلقات پر گفتگو

1960 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والا سندھ طاس معاہدہ دریائے سندھ کے پانی کی منصفانہ تقسیم کے لیے طے پایا تھا، مگر مودی حکومت نے 22 اپریل کو پلوامہ ضلع کے پہلگام میں ہونے والے حملے کے بعد اسے یکطرفہ طور پر معطل کر دیا۔

معاہدے کی معطلی کے بعد پاکستان نے بھرپور ردعمل دیتے ہوئے بھارت کو پانی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے پر سنگین نتائج کی وارننگ دی۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ پیوٹن مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے، امریکا کی مودی سرکار کو وارننگ

پاکستان کے فیلڈ مارشل عاصم منیر نے حالیہ امریکی دورے کے دوران دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ بھارت اگر سندھ طاس کے پانی پر کسی قسم کا انفراسٹرکچر تعمیر کرتا ہے تو پاکستان اسے صفحۂ ہستی سے مٹا دے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کے پاس میزائلوں کی کمی نہیں اور اگر اسے وجودی خطرہ لاحق ہوا تو دنیا کا نصف حصہ بھی نشانے پر ہوگا۔

مزید پڑھیں: اترکاشی سانحہ: مودی حکومت کی نااہلی اور فوجی نقصانات چھپانے کی کوششیں بے نقاب

مودی نے اس کھلے انتباہ کے بعد اپنے خطاب میں سخت لہجہ اپنایا، مگر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ جارحیت دراصل دفاعی کمزوری اور خوف کی علامت ہے۔ پاکستان کی جانب سے کسی بھی بھارتی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت نے دہلی کی پالیسی ساز حلقوں کو اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔

مودی نے آپریشن سندور کا ذکر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بھارت نے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر میں مبینہ طور پر 9 دہشتگرد کیمپ تباہ کیے اور 100 سے زائد جنگجو مارے، تاہم پاکستان نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی یہ کہانیاں داخلی سیاست اور انتخابی مہم کے لیے گھڑی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: مودی کی 56 انچ کی چھلنی چھاتی اور جھکی جھکی نگاہیں

پاکستانی دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق مودی کا خون اور پانی ساتھ نہیں بہہ سکتے کا دعویٰ محض سیاسی نعرہ ہے، کیونکہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اس اقدام سے بھارت خود عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہوگا اور پاکستان کو اپنی قانونی و سفارتی پوزیشن مزید مضبوط کرنے کا موقع ملے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز کی ملاقات پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا اہم بیان

ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں، آئی سی سی نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار کردیا

بھارت نے شیخ حسینہ کی میزبانی کرکے بنگلہ دیش سے تعلقات خراب کیے، محمد یونس

ویڈیو

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے نظام کا فیصلہ وفاق کرے گا صوبے نہ کودیں، بی آئی ایس پی چیئرپرسن روبینہ خالد

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی