ڈونلڈ ٹرمپ نے سیمی کنڈیکٹرز پر بھاری ٹیرف عدائد کرنے کا اعلان کردیا

جمعہ 15 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیمی کنڈکٹرز پر بھاری ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز اعلان کیا کہ وہ آئندہ 2 ہفتوں میں اسٹیل اور سیمی کنڈکٹرز (چِپس) پر بھاری درآمدی ٹیرف عائد کرنے جارہے ہیں، جس کا مقصد کلیدی صنعتوں کی پیداوار کو امریکا منتقل کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیمی کنڈکٹرز : چھوٹی سی چپ جو پاکستان کو  آئی ٹی شعبے میں ہارڈ ویئر پاور ہاؤس بنا سکتی ہے

ایئر فورس ون میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، جب وہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ الاسکا میں ایک سربراہی اجلاس کے لیے روانہ تھے، ٹرمپ نے کہا کہ وہ اگلے ہفتے اور اس کے بعد والے ہفتے میں اسٹیل اور سیمی کنڈکٹرز پر ٹیرف کا اعلان کریں گے۔ ان کے بقول یہ شرح ابتدائی طور پر نسبتاً کم ہوگی لیکن کچھ عرصے بعد بہت زیادہ کر دی جائے گی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اس پالیسی کا مقصد کمپنیوں کو دباؤ میں لا کر اپنی فیکٹریاں اور پیداوار امریکا منتقل کرانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آٹوموبائل، مصنوعی ذہانت (AI) اور دیگر ہائی ٹیک شعبوں سے منسلک کمپنیاں اس پالیسی کے تحت اپنی پیداوار امریکا لانے پر مجبور ہوں گی، کیونکہ ٹیرف 200 سے 300 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ یہی حکمت عملی دواسازی (Pharmaceuticals) کی صنعت پر بھی لاگو کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ اس شعبے میں بھی اندرونِ ملک سرمایہ کاری بڑھے۔

یہ بھی پڑھیں: مائیکروچپس کیا ہیں اور ان پر ٹرمپ 100 فیصد ٹیکس کیوں لگا رہے ہیں؟

صدر ٹرمپ اس سے قبل 6 اگست کو ان سیمی کنڈکٹر کمپنیوں پر 100 فیصد ٹیرف لگا چکے ہیں جو امریکا میں سرمایہ کاری نہیں کرتیں۔ اس سے پہلے وہ اسٹیل کی درآمد پر بھی پابندیاں لگا چکے ہیں، جس میں ابتدائی طور پر 25 فیصد ٹیرف شامل تھا، جو بعد میں بڑھا کر 50 فیصد کردیا گیا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر یہ نئے ٹیرف نافذ ہو گئے تو اس کے عالمی سپلائی چین پر گہرے اثرات پڑسکتے ہیں، خاص طور پر سیمی کنڈکٹر انڈسٹری میں، جہاں امریکا، چین، تائیوان، جنوبی کوریا اور جاپان جیسے ممالک بڑے کھلاڑی ہیں۔ سیمی کنڈکٹر چپس جدید گاڑیوں، اسمارٹ فونز، کمپیوٹرز، AI سسٹمز اور دفاعی آلات میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، جبکہ اسٹیل تعمیرات، بنیادی ڈھانچے، دفاعی صنعت اور بھاری مشینری میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ نے کمپیوٹر چپس پر 100 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کر دیا

ماہرین کا خیال ہے کہ اس پالیسی سے مہنگائی میں اضافہ ہوسکتا ہے، لیکن طویل مدتی میں یہ امریکی مینوفیکچرنگ کے لیے ایک بڑا بوسٹ ثابت ہوسکتی ہے۔ تاہم، ناقدین کا کہنا ہے کہ اتنے زیادہ ٹیرف سے عالمی تجارتی تعلقات میں تناؤ پیدا ہوگا، خاص طور پر چین اور یورپی یونین کے ساتھ جو امریکا کی درآمدات میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

جی 20 سربراہان اجلاس: امریکی بائیکاٹ کے باوجود متفقہ اعلامیے کا مسودہ تیار

کراچی میں ای چالان کے بعد روبوٹ کارز ٹریفک کا انتظام سنبھالنے کے لیے میدان میں آگئیں

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت