صحافی خاور حسین کی موت: قتل یا خودکشی؟

اتوار 17 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

صوبہ سندھ کے ضلع سانگھڑ میں کراچی سے تعلق رکھنے والے صحافی خاور حسین کی لاش ایک گاڑی میں ملی ہے۔ مقامی صحافیوں نے واقعے کی اطلاع کراچی میں صحافی حلقوں کو دی۔

سانگھڑ کے صحافیوں کی جانب سے بھیجی گئی ابتدائی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاور حسین ایک سیاہ گاڑی کے ڈرائیونگ سیٹ پر خون میں لت پت مردہ حالت میں موجود ہیں۔ ان کے ایک ہاتھ میں پستول ہے اور سر میں گولی لگنے کا نشان بھی واضح ہے۔

صحافتی حلقوں کا ردعمل

خاور حسین کو ایک ہنس مکھ اور خوش اخلاق شخصیت کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ صحافتی حلقے اس بات کو ماننے کے لیے تیار نہیں کہ خاور حسین نے خودکشی کی ہو۔ اسی لیے مختلف صحافتی تنظیموں نے معاملے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

خاور حسین کی شازیہ مری کے ساتھ ایک یادگار تصویر

پولیس اور حکومتی موقف

آئی جی سندھ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اس معاملے کا ہر پہلو سے جائزہ لیا جا رہا ہے اور تحقیقات قتل کے امکان پر ہی مرکوز ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر یہ قتل ثابت ہوا تو قاتل کسی بھی صورت بچ نہیں پائیں گے۔

خاور حسین

عوام اور سرکاری ردعمل

خاور حسین کی موت پر وزیر اعلیٰ سندھ، وزیر داخلہ سندھ اور مختلف صحافتی تنظیموں نے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

پولیس کے مطابق تحقیقات جاری ہیں اور ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ بظاہر یہ خودکشی لگ رہی ہے، مگر تحقیقات کے بعد ہی یہ واضح ہوگا کہ خاور حسین کی موت قتل تھی یا خودکشی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp