برٹش ایئرویز کے ایک پائلٹ نے لندن ہیٹھرو سے نیویارک جانے والی پرواز کے دوران اپنے اہل خانہ کو دکھانے کے لیے کاک پٹ کا دروازہ کھلا چھوڑ دیا، جس کے بعد انہیں معطل کر دیا گیا۔
برطانوی اخبارکے مطابق پائلٹ کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی، تاہم ان پر انسدادِ دہشتگردی قوانین کی خلاف ورزی اور مسافروں و عملے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا الزام لگایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:برٹش ایئرویز کا اسرائیل کے لیے اپنی پروازیں بند کرنے کا اعلان
ذرائع کے مطابق دروازہ کافی دیر تک کھلا رہا جس پر مسافروں اور عملے میں بے چینی پھیل گئی۔ واقعہ امریکی حکام کو رپورٹ کیا گیا اور برٹش ایئرویز انتظامیہ نے پائلٹ کو فوری طور پر معطل کر دیا۔

اس واقعے کے باعث 8 اگست کو نیویارک سے واپسی کی پرواز بھی منسوخ کر دی گئی، البتہ مسافروں کو متبادل پروازوں پر روانہ کیا گیا۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تحقیقات کے بعد بتایا کہ کوئی سیکیورٹی خطرہ لاحق نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی فضائی حدود کی بندش: ایئر انڈیا کا امریکا کے لیے فضائی سروس معطل کرنے کا اعلان
بعد ازاں پائلٹ کو دوبارہ بحال کر دیا گیا۔ برٹش ایئرویز کے ترجمان نے کہا کہ ’سلامتی اور سیکیورٹی ہماری اولین ترجیح ہے، اس نوعیت کے تمام الزامات کی مکمل تحقیقات کی جاتی ہیں۔‘
ماہرین کے مطابق یہ واقعہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد بنائے گئے سخت قوانین کے تحت کاک پٹ کا دروازہ ہر وقت بند اور مقفل رکھنا لازمی ہے۔














