خاور حسین کی موت کے تمام پہلوؤں کا باریک بینی سے جائزہ لیا جارہا ہے، ایڈیشنل آئی جی آزاد خان

پیر 18 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سانگھڑ میں صحافی خاور حسین کی ہلاکت کے معاملے پر ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی آزاد خان نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے اور پولیس اس کی ہر پہلو سے شفاف تحقیقات کر رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تحقیقاتی ٹیم نے جائے وقوع کا معائنہ کیا ہے، گاڑی کی مکمل جانچ پڑتال کی گئی ہے جبکہ عینی شاہدین سے بھی بات چیت کی گئی ہے۔ فرانزک شواہد اکھٹے کر لیے گئے ہیں اور خاور حسین کا دوبارہ پوسٹ مارٹم بھی کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: صحافی خاور حسین کی لاش کار سے ملنے کا معاملہ، پولیس کی تفتیشی ٹیم سانگھڑ پہنچ گئی

ایڈیشنل آئی جی کے مطابق خاور حسین کے موبائل فون کو ری سیٹ کیا گیا تھا، اس کا سی ڈی آر نکالا گیا ہے اور فون کو مزید تجزیے کے لیے سی ٹی ڈی کو بھیج دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سی سی ٹی وی فوٹیجز اور ٹول پلازہ کی ریکارڈنگ بھی چیک کی جا رہی ہیں تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ کہیں کوئی ان کے ساتھ تو نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ فیملی سے بھی لازمی بات کی جائے گی کیونکہ وہ تفتیش کا اہم حصہ ہوگی۔ ابھی تمام معلومات ابتدائی نوعیت کی ہیں اور حتمی نتیجہ اخذ کرنا قبل از وقت ہوگا۔

مزید پڑھیں: صحافی خاور حسین کا پوسٹ مارٹم مکمل ہونے پر پولیس سرجن نے کیا کہا؟

ایڈیشنل آئی جی نے مزید بتایا کہ ایک اہم عینی شاہد سامنے آیا ہے جس نے خاور حسین سے بات کی تھی۔ واقعے کے دوران کسی نے بھی فائرنگ کی آواز سننے کی تصدیق نہیں کی۔ موبائل فون کی سم تاحال نہیں ملی، حالانکہ وہ آخری وقت تک استعمال میں تھی۔ خاور حسین کی لوکیشن شام ساڑھے 5 بجے حیدرآباد کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ خاور حسین کے پاس موجود اسلحہ ان کا ذاتی تھا اور اس کا لائسنس بھی موجود ہے۔ ہم ہر پہلو پر تفتیش کر رہے ہیں اور جیسے ہی مزید شواہد سامنے آئیں گے، عوام کو آگاہ کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp