گزشتہ روز آئی ایس پی آر کے جاری کردہ اعلامیے کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے نفرت اور انتقام پر مبنی قرار دے دیا۔
پاکستان تحریک انصاف نے موقف اپنایا ہے کہ آئی ایس پی آر کا اعلامیہ حقائق سے متصادم ہے اور زمینی صورتحال کے ناقص ادراک پر مبنی ہے۔ تحریک انصاف اپنی ساخت، نظریے اور منشور کے اعتبار سے ایک بھرپور جمہوری جماعت ہے۔
پی ٹی آئی نے آئی ایس پی آر کے الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا ملک کی سب سے بڑی جماعت اور اس کی قیادت کو کچلنے کی ناروا کوششوں نے عوام میں اس تلخی کو جنم دیا ہے۔ اس بڑھتی ہوئی تلخی کو ریاست نظرانداز کررہی ہے۔
’پاکستان تحریک انصاف پرامن، غیرمتشدد اور آئین و قانون پر کاربند رہتے ہوئے مقاصد کے حصول پر یقین رکھتی ہے۔‘
تحریک انصاف نے اپنے موقف میں کہا کہ قیام سے لیکر آج تک پارٹی اور چیئرمین عمران خان نے آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کو ہدف بنایا ہے۔ پاکستانی عوام کے سیاسی، معاشی اور سماجی حقوق کا تحفظ ہی ہمارا مقصدِ نگاہ ہے۔
مزید پڑھیں
’تحریک انصاف نے ہمیشہ آئین و قانون سے انحراف کی حوصلہ شکنی کی ہے۔‘
پی ٹی آئی کے اعلامیے کے مطابق تحریک انصاف نے ہمیشہ مارشل لاء کے ذریعے آئین کی خلاف ورزی اور اسکو معطل کرنے کی مزاحمت کی ہے۔ پارٹی نے ہمیشہ دھاندلی و انتخابات میں مداخلت کے ذریعے عوام کے حقِ حاکمیت پر ڈاکے کی بھی شدید مخالفت کی ہے۔
اعلامیے کے مطابق یہ پرامن اور صبر آزما سیاسی جدوجہد کا ہی ثمر ہے کہ پاکستان تحریک انصاف لاکھوں اراکین، کروڑوں ووٹرز کے ساتھ ملک کا سب سے بڑا سیاسی ادارہ بن چکی ہے۔
پی ٹی آئی کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف کے سیاسی نظریے اور فلسفے کو عوام میں غیرمعمولی تائید و نصرت حاصل ہے۔ تحریک انصاف نے ایک نشست سے سفر کا آغاز کیا اور اسکے بعد پنجاب، پختونخوا، آزاد جموں وکشمیر اور گلگت بلتستان میں حکومت سازی کے سفر کو آگے بڑھایا۔
’تحریک انصاف کسی بھی شراکت داری کے بغیر پاکستان کی واحد معتبر سیاسی جماعت ہے۔‘
اعلامیے میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ 9 مئی کو پارٹی کے چیئرمین عمران خان کو ہائیکورٹ سے نیم فوجی دستوں کے ذریعے اغوا کیا گیا جس پر عوام کا بھرپور ردعمل سامنے آیا۔ عوام کا رد عمل بہت سے عوامل کے ساتھ جڑا ہے، جس کی نشاندہی عمران خان گزشتہ 13 ماہ سے کرتے آئے ہیں۔
’ان 13 مہینوں کے دوران آئین سے بدترین انحراف اور شہریوں کے بنیادی آئینی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں نے عوام میں تلخی کو جنم دیا ہے۔‘
تحریک انصاف کے مطابق ریاستی اداروں کے مابین طاقت کے توازن میں شدید بگاڑ، ماورائے قانون اقدامات اور معیشت کی تباہی نے بھی عوام میں تلخی پیدا کی ہے۔ ملک کی سب سے بڑی جماعت اور اسکی قیادت کو کچلنے کی ناروا کوششوں نے سب سے زیادہ عوام میں اس تلخی کو جنم دیا ہے جسے ریاست نظرانداز کررہی ہے۔