پاکستانی بینکوں کی نمو کے لیے بہتر مواقع ملنے کی توقع ہے، فچ ریٹنگز

پیر 18 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ریٹنگز ایجنسی فچ نے کہا ہے کہ پاکستان کے بینکوں کو کاروباری مواقع میں بہتری سے فائدہ ہونے کا امکان ہے کیونکہ ملک میں معاشی حالات بہتر ہورہے ہیں اور دباؤ میں کمی آرہی ہے۔

ایجنسی کے مطابق یہ رائے پاکستان کی خودمختار کریڈٹ پروفائل میں بہتری سے بھی مضبوط ہوئی ہے۔ فچ نے اپریل 2025 میں پاکستان کی لانگ ٹرم ایشوئر ڈیفالٹ ریٹنگ کو ’سی سی سی پلس’ سے بڑھا کر ’بی مائنس ‘ مستحکم آؤٹ لک کے ساتھ کردیا تھا۔ یہ بہتری جاری معاشی بحالی، اصلاحات اور مالیاتی کارکردگی کے بہتر ہونے کی بنیاد پر کی گئی۔

یہ بھی پڑھیے: فچ ریٹنگ ظاہر کرتی ہے معاشی استحکام کی جانب گامزن ہو چکے ہیں، وزیر خزانہ

مہنگائی جو مئی 2023 میں 38 فیصد تک پہنچ گئی تھی، جولائی 2025 میں کم ہو کر 4.1 فیصد رہ گئی ہے جبکہ فچ کا اندازہ ہے کہ رواں سال اوسط مہنگائی تقریباً 5 فیصد کے قریب رہے گی۔

ایجنسی نے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستان کی شرح نمو 2024 میں 2.5 فیصد سے بڑھ کر 2027 تک 3.5 فیصد تک پہنچ جائے گی۔

مہنگائی میں کمی کے بعد مرکزی بینک نے مئی 2024 سے پالیسی ریٹ نصف کر کے 11 فیصد تک کم کردیا ہے جبکہ کرنسی کی قدر میں استحکام اور کرنٹ اکاؤنٹ سرپلسز کے باعث بیرونی شعبے کی صورتحال بھی بہتر ہوئی ہے۔

فچ کے مطابق کم شرح سود اور بہتر معاشی حالات سے نجی شعبے کے قرضوں کی طلب میں اضافہ ہوگا، جس سے بینکوں کے قرض اور ڈپازٹس میں مسلسل نمو آئے گی اور مالی کارکردگی بہتر ہوگی۔

یہ بھ یپڑھیے: پاکستان کے بینکنگ شعبہ میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے سی ای اوز کون ہیں؟

ایجنسی نے کہا کہ 2024 میں نجی شعبے کے قرضے جی ڈی پی کے صرف 9.7 فیصد تک گر گئے تھے، تاہم اب ان میں اضافہ متوقع ہے جس سے بینکوں کا انحصار سرکاری شعبے کے قرضوں پر کم ہوگا۔ اگر معاشی اور مالیاتی اصلاحات جاری رہیں تو یہ رجحان مزید مستحکم ہوسکتا ہے۔

تاہم فچ نے خبردار کیا کہ پاکستان کا معاشی ماحول اگرچہ بہتر ہورہا ہے لیکن اب بھی کمزور ہے اور خودمختار کریڈٹ ریٹنگ کم سطح پر ہے۔ بینکوں کی کریڈٹ رینکنگ اب بھی بڑی حد تک حکومت اور اصلاحات کی رفتار سے جڑی رہے گی کیونکہ وہ حکومتی سیکیورٹیز اور ریاستی اداروں سے قریبی تعلق رکھتے ہیں۔

فچ کے مطابق معاشی مشکلات کے باوجود پاکستانی بینکوں نے لچک کا مظاہرہ کیا ہے۔ مارچ 2025 تک بینکنگ سیکٹر کا نادہندہ قرضوں کا تناسب کم ہو کر 7.1 فیصد ہوگیا ہے جو 2023 کے اختتام پر 7.6 فیصد تھا، جبکہ قرضوں میں 26 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp