بھارت پر روس سے تیل کی خریداری روکنے کے لیے امریکی دباؤ بڑھ گیا، تجارتی مشیر نے بھی مطالبہ دہرادیا

پیر 18 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا نے ایک بار پھر بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ روس سے خام تیل کی خریداری بند کرے کیونکہ یہ اقدام یوکرین میں جاری جنگ کے لیے روسی معیشت کو سہارا دے رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت روسی تیل انڈین پیداوار کہہ کر باقی ملکوں کو بیچتا ہے، جنگ بندی کا کریڈٹ کیوں نہیں دیا؟ ٹرمپ مودی حکومت پر غصہ

وائٹ ہاؤس کے تجارتی مشیر پیٹر نیوارو نے ایک مضمون میں بھارت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت دراصل روسی تیل کا عالمی مرکز بن چکا ہے جو پابندیوں والے خام تیل کو مہنگی مصنوعات میں تبدیل کر کے ماسکو کو ڈالرز فراہم کر رہا ہے۔

نیوارو نے خبردار کیا کہ بھارت کا یہ رویہ نہ صرف موقع پرستی پر مبنی ہے بلکہ دنیا کی جانب سے روسی معیشت کو الگ تھلگ کرنے کی کوششوں کو کمزور بھی کر رہا ہے۔ ان کے مطابق بھارت کو اگر امریکا کے ایک اسٹریٹیجک پارٹنر کے طور پر سنجیدگی سے لیا جانا ہے، تو اسے اپنے طرزِ عمل میں تبدیلی لانی ہوگی۔

روس سے قربت، چین سے رابطے، امریکہ سے فاصلہ

بھارت اس وقت روس سے تیل خریدنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے جس سے اس کی توانائی کی ضروریات کا 30 فیصد سے زائد پورا ہوتا ہے۔ روس نہ صرف بھارت کا دفاعی شراکت دار ہے بلکہ S-400 جیسے اہم اسلحہ جاتی نظام بھی وہیں سے خریدا جاتا ہے۔

مزید پڑھیے: ’خود امریکا نے روسی تیل لینے کی ترغیب دی‘، بھارت کا ٹرمپ کی تنقید پر ردعمل

اس سب کے باوجود بھارت نے حالیہ برسوں میں امریکا کے ساتھ تعلقات کو اسٹریٹیجک شراکت داری تک بڑھایا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان سالانہ تجارت 128 ارب ڈالر تک جا پہنچی ہے۔ تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ بھارت سے درآمد ہونے والی متعدد اشیاء پر 50 فیصد ٹیرف عائد کر دیا ہے، جس سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں تناؤ پیدا ہو گیا ہے۔

بھارت پر روس سے تیل کی خریداری روکنے کے لیے امریکی دباؤ میں شدت آ گئی ہے جبکہ بھارت اس وقت داخلی معیشت، توانائی کی ضروریات اور دفاعی شراکت داری جیسے عوامل کے پیش نظر اپنی پوزیشن پر قائم دکھائی دیتا ہے۔

مزید پڑھیں: روس سے تیل کی خریداری: ٹرمپ نے بھارت پر اضافی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کردیا

امریکا کی جانب سے بڑھتے ہوئے تجارتی اقدامات اور بھارت کے چین و روس کے ساتھ بڑھتے تعلقات آنے والے دنوں میں خطے میں سفارتی توازن کو مزید پیچیدہ بنا سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

جی 20 سربراہان اجلاس: امریکی بائیکاٹ کے باوجود متفقہ اعلامیے کا مسودہ تیار

کراچی میں ای چالان کے بعد روبوٹ کارز ٹریفک کا انتظام سنبھالنے کے لیے میدان میں آگئیں

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت