شوگر ٹیسٹ کے دوران لوگ عموماً  کون سی غلطیاں کرتے ہیں؟

منگل 19 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

شوگر کے مریضوں کے لیے خون میں شوگر کی سطح کی درست پیمائش نہایت اہم ہے، تاکہ وہ اپنی صحت کو بہتر طور پر قابو میں رکھ سکیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ غلط طریقے سے بلڈ شوگر ٹیسٹ کرنے سے نتائج متاثر ہوتے ہیں اور ذیابیطس کے مؤثر انتظام میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق ذیل میں چند عام غلطیاں اور ان کے حل درج ہیں:

ہاتھ نہ دھونا
کھانے پینے کی باقیات یا کریم/گندگی خون کے نمونے کو متاثر کرسکتی ہے۔ ہمیشہ ٹیسٹ سے قبل ہاتھ صابن سے دھو کر اچھی طرح خشک کریں۔

ایک ہی انگلی بار بار استعمال کرنا
بار بار ایک ہی جگہ پر سوئی چبھونے سے جلد سخت اور خون کی روانی متاثر ہوتی ہے۔ انگلیوں کو بدل بدل کر استعمال کریں اور کنارے سے خون لیں۔

سوئی (لینسیٹ) کو بار بار استعمال کرنا
پرانے لینسیٹ سے ٹیسٹ تکلیف دہ اور انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے۔ بہتر ہے کہ ہر بار یا کم از کم روزانہ سوئی تبدیل کریں۔

میعاد ختم یا خراب طریقے سے رکھی گئی اسٹرپس استعمال کرنا
حرارت یا نمی سے خراب ہونے والی اسٹرپس غلط نتائج دیتی ہیں۔ ہمیشہ اصل ڈبے میں بند رکھیں اور تاریخِ تنسیخ (expiry date) چیک کریں۔

خون کے قطرے کی کمی
چھوٹا قطرہ مشین میں error یا غلط نتیجہ دے سکتا ہے۔ ہاتھ گرم کریں، ہلکا مساج کریں اور مناسب مقدار میں خون حاصل کریں۔

زیادہ زور سے انگلی دبانا
زیادہ دبانے سے خون میں دیگر رطوبت شامل ہوکر نتیجہ متاثر کرسکتا ہے۔ انگلی کو ہلکا سا دبائیں یا گرم پانی سے ہاتھ دھوئیں۔

بےترتیب وقت پر ٹیسٹ کرنا
کبھی کبھار بےوقت ٹیسٹ کرنے سے رجحانات سمجھنا مشکل ہوتا ہے۔ بہتر ہے کہ مقررہ اوقات پر (کھانے سے پہلے، کھانے کے 2 گھنٹے بعد، یا سونے سے پہلے) ٹیسٹ کیا جائے۔

میٹر کی دیکھ بھال نہ کرنا
کچھ مشینوں کو وقتاً فوقتاً calibrate کرنے یا صاف رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہدایت نامہ ضرور دیکھیں اور مشین کی صفائی کا خیال رکھیں۔

ریکارڈ نہ رکھنا
صرف نمبر دیکھ کر چھوڑ دینا کافی نہیں۔ شوگر کی سطح کے رجحانات سمجھنے کے لیے نتائج کو ڈائری یا موبائل ایپ میں ضرور درج کریں۔

اگر مریض ہاتھ دھونے، انگلیاں بدلنے، تازہ سوئیاں اور اسٹرپس استعمال کرنے کے ساتھ باقاعدہ ریکارڈ رکھتے ہیں تو بلڈ شوگر کے نتائج زیادہ درست آئیں گے اور ذیابیطس کا انتظام مؤثر انداز میں کیا جا سکے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp