بالی ووڈ اسٹار عامر خان کے بھائی فیصل خان نے حالیہ پریس کانفرنس میں اپنی ذاتی زندگی اور خاندان کے ساتھ کشیدہ تعلقات پر لب کشائی کی ہے۔ فیصل نے انکشاف کیا کہ طلاق کے بعد ان کے خاندان نے والدہ کی کزن سے شادی کے لیے شدید دباؤ ڈالا، اور جب انہوں نے انکار کیا تو خاندان اُن کے خلاف ہو گیا۔
پریس کانفرنس کے دوران فیصل خان نے کہا ’میری شادی اگست 2002 میں ہوئی تھی لیکن دسمبر میں طلاق ہوگئی۔ طلاق کے بعد میرے گھر والوں نے مجھ پر دباؤ ڈالا کہ میں اپنی والدہ کی کزن سے شادی کروں۔ میں اس رشتے کے حق میں نہیں تھا۔ میں اپنے کام پر توجہ دینا چاہتا تھا، شادی میں دلچسپی نہیں تھی‘۔
یہ بھی پڑھیں: ’مجھے ایک برس گھر پر قید رکھا گیا‘ فیصل خان کا بھائی عامر خان پرالزام
انہوں نے مزید کہا کہ شادی سے انکار کے بعد ان کے اہلِ خانہ ناراض ہو گئے اور اکثر ملاقاتوں میں تلخ کلامی ہونے لگی، جس کے بعد انہوں نے الگ رہنے کا فیصلہ کیا۔ فیصل کا کہنا تھا ’مجھے جھگڑے پسند نہیں، اسی لیے میں ان سے دور ہو گیا‘۔
فیصل خان نے دعویٰ کیا کہ جب انہوں نے ایک خط میں خاندان کے تمام افراد کی نجی زندگی سے متعلق حقائق لکھے، تو خاندان کے افراد مزید ناراض ہوگئے۔ انہوں نے کہا، ’میں نے خط میں اپنی بہن نکہت کی تین شادیاں، عامر خان اور رینا دتہ کی شادی، جیسیکا ہائنس کے ساتھ ان کا افیئر اور ناجائز بچے کا ذکر کیا۔ اس وقت عامر کرن راؤ کے ساتھ رہ رہے تھے۔ اس خط کے بعد سب میرے خلاف ہو گئے اور مجھے ’پاگل‘ قرار دے دیا گیا‘۔
یہ بھی پڑھیں: عامر خان پر بھائی کا سنگین الزام، خاندان والے بھی بول پڑے
یاد رہے کہ اس سے قبل فیصل نے ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ عامر خان اور ان کے خاندان نے انہیں ایک سال سے زائد عرصے تک گھر میں قید رکھا اور شیزوفرینیا جیسی ذہنی بیماری کا الزام لگا کر پاگل قرار دیا۔ جواباً عامر خان اور ان کے خاندان نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے فیصل کے دعوؤں کو ’گمراہ کن اور تکلیف دہ‘ قرار دیا۔
بعد ازاں، فیصل خان نے انسٹاگرام پر اعلان کیا کہ انہوں نے اپنے خاندان سے تمام تعلقات ختم کر دیے ہیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا ’بھاری دل اور نئے حوصلے کے ساتھ میں اعلان کرتا ہوں کہ میں نے اپنے خاندان سے تمام رشتے منقطع کر دیے ہیں، جیسا کہ ایک عوامی نوٹس کے ذریعے واضح کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ مشکل ضرور ہے، مگر میری ذہنی سکون، آزادی، اور خود شناسی کے سفر کے لیے ناگزیر ہے‘۔