خیبر پختونخوا: سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فلاحی ادارے سرگرم، حکومت غائب

منگل 19 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا کے شمالی اضلاع 15 اگست کی صبح اچانک سیلاب کی زد میں آئے تو فلاحی ادارے بھی متحرک ہوگئے، مختلف اضلاع سے بڑی تعداد میں رضاکار متاثرہ علاقوں میں پہنچے اور ریسکیو کا عمل شروع کردیا۔

خیبر پختونخوا حکومت کے مطابق ملکی و غیر ملکی ادارے اس وقت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سرگرم ہیں، جبکہ مختلف اضلاع کے نوجوان بھی رضاکارانہ طور پر ریسکیو اور ریلیف کی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

’ 3 ہزار رضاکار ریسکیو اور ریلیف میں مصروف ہیں‘

متاثرہ علاقوں میں سب سے زیادہ رضاکار الخدمت فاؤنڈیشن کے ہیں جو اس وقت صوبے کے 8 سیلاب زدہ اضلاع میں سرگرم ہیں، الخدمت فاؤنڈیشن کے صدر خالد وقاص نے وی نیوز کو بتایا کہ ان کے رضاکار سیلاب کی اطلاع ملتے ہی پہنچ گئے تھے، مختلف اضلاع سے آنے والے رضاکاروں سمیت اس وقت الخدمت فاؤنڈیشن کے مجموعی طور پر 3 ہزار رضاکار متاثرہ علاقوں میں مصروف ہیں۔

ان کے مطابق گزشتہ روز صوابی میں بھی سیلاب آیا، جہاں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ خالد وقاص نے بتایا کہ سب سے زیادہ رضاکار بونیر میں ہیں، جبکہ سوات، شانگلہ، باجوڑ اور دیگر متاثرہ علاقوں میں بھی ریسکیو کے بعد ریلیف اور بحالی کا عمل جاری ہے۔

بونیر میں کتنے رضاکار سرگرم ہیں؟

سرکاری سطح پر رضاکاروں کا کوئی باضابطہ ڈیٹا موجود نہیں، تاہم ضلعی انتظامیہ کے مطابق بین الاقوامی اور ملکی فلاحی ادارے حکومت کے ساتھ کام کر رہے ہیں، ضلعی انتظامیہ نے تمام فلاحی اداروں کو اجازت نامہ لینے کی ہدایت کی ہے جبکہ فلڈ اسٹاف کو کہا گیا ہے کہ کے بغیر اجازت کسی کو کام نہ کرنے دیا جائے۔

مقامی افراد کے مطابق بونیر میں پہلے روز تقریباً ڈیڑھ سے 2 ہزار رضاکار پہنچے تھے، جبکہ دوسرے اور تیسرے روز مزید رضاکارعلاقے میں پہنچ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:خیبرپختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے 358 افراد جاں بحق، پی ڈی ایم اے رپورٹ جاری

بونیر کے مقامی رہنما عالم خان نے بتایا کہ زیادہ تر متاثرہ علاقوں میں رضاکار پہنچ چکے ہیں اور امدادی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں، ان کے مطابق سرکاری ریسکیو اہلکار ابھی تک ان علاقوں میں نہیں پہنچے۔ ’حکومتی عملہ سڑکوں کی بحالی میں مصروف ہیں جبکہ ہمارے علاقے میں رضاکار آئے ہیں جو بہت زیادہ مدد کر رہے ہیں۔‘

بیشنی گاؤں کے رہائشی سبحان نے بتایا کہ ان کا گاؤں سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے لیکن ابھی تک سرکاری ریسکیو اہلکار نہیں پہنچے، ان کے مطابق رضاکار بروقت پہنچے، لوگوں کو ریسکیو کیا، لاپتا افراد کی تلاش میں مدد کی اور ریلیف کا سامان بھی پہنچایا۔

کھانا اور روزمرہ استعمال کا سامان دے رہے ہیں

خیبر پختونخوا میں فلاحی تنظیم ’فکس اِٹ‘ کے سربراہ عدنان خان نے بتایا کہ ان کی تنظیم بھی بونیرمیں ریلیف سرگرمیوں میں مصروف ہے، پہلے روز تیار کھانا اور صاف پانی تقسیم کیا گیا، جبکہ ان کے رضاکار ریسکیو میں بھی مدد کر رہے تھے، اب ان کی تنظیم متاثرین میں گھریلو سامان، کپڑے، برتن، رضائیاں اور کمبل تقسیم کر رہی ہے۔

انہوں نے سوشل میڈیا پر ریلیف سرگرمیوں کی ویڈیوز بھی اپ لوڈ کی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رضاکار ریسکیو اور ریلیف میں سرگرم ہیں۔

مزید پڑھیں:اجتماعی جنازے، متاثرین کی بے بسی، بونیر میں سیلاب سے تباہی کا آنکھوں دیکھا حال

الخدمت فاؤنڈیشن کے صدرخالد وقاص نے بتایا کہ ان کی تنظیم نے اب تک 240 سے زائد چاول کی تیار دیگیں تقسیم کی ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ ’یہ لوگ ایسے صدمے میں ہیں کہ اپنے لیے کوئی بندوبست کرنے کی پوزیشن میں نہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ لاپتا افراد کی تلاش جاری ہے، ساتھ ہی ریلیف کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے، سامان سے لدے کئی ٹرک بونیرپہنچ چکے ہیں۔ ’بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، حکومت اکیلے اس کا مقابلہ نہیں کر سکتی، ہمارے رضاکار ریلیف کے بعد بحالی میں بھی مدد فراہم کریں گے۔‘

ہم سب سے پہلے پہنچے تھے

جہانگیر، جو صوابی کے رہائشی اور رضاکار ہیں، نے بتایا کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر ویڈیوز دیکھ کر تباہی کا اندازہ لگایا اور اپنے دوستوں کے ساتھ بونیر کا رخ کیا، پہلے دن وہ پیر بابا بازار میں ریسکیو سرگرمیوں میں مصروف رہے، جبکہ دوسرے دن بیشنی گاؤں پہنچے۔

مزید پڑھیں: بارشوں اور سیلاب کا خدشہ: خیبرپختونخوا میں سرکاری و غیر سرکاری اسکول بند کرنے کا اعلان

ان کے مطابق جب وہ وہاں پہنچے تو مقامی لوگ اپنی مدد آپ کے تحت کام کر رہے تھے۔ ’اس گاؤں میں ہم سب سے پہلے پہنچے۔ حالات بہت خراب تھے۔ لوگ رات کھلے آسمان تلے گزارنے پر مجبور تھے۔‘

جہانگیر نے کہا کہ حکومت کے پاس محدود ریسکیو اہلکار ہیں جو ہر جگہ نہیں پہنچ سکتے۔ ’ہم نے لاشیں نکالیں، زخمیوں کو منتقل کیا اور لوگوں کی ہر ممکن مدد کی، یہ ایسا وقت ہے جب رضاکاروں کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے اور لوگ آپ کی مدد کے منتظر ہوتے ہیں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp