امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے اور تازہ ترین سروے کے مطابق ان کی عوامی حمایت صرف 40 فیصد پر آ گئی ہے، جو ان کی موجودہ مدتِ صدارت کی سب سے پست سطح قرار دی جا رہی ہے۔
رائٹرز/اِپسوس کا سروے: حمایت محض 40 فیصد
بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز اور اپسوس کے سروے کے مطابق صرف 40 فیصد امریکی عوام ٹرمپ کی کارکردگی کو سراہتے ہیں جبکہ اکثریت ان سے ناخوش ہے۔
پیو ریسرچ: مخالفت 60 فیصد تک پہنچ گئی
پیو ریسرچ سینٹر کے تازہ ترین جائزے میں صدر ٹرمپ کے حق میں صرف 38 فیصد عوام جبکہ مخالفت میں 60 فیصد عوام نے رائے دی۔
ٹرمپ کی اوسطاً حمایت 42 سے 45 فیصد، مخالفت 52 سے 54 فیصد
مختلف اداروں کے سروے کو ملا کر دیکھنے سے پتہ چلتا ہے کہ اوسطاً ٹرمپ کی منظوری کی شرح 42 سے 45 فیصد جبکہ مخالفت 52 سے 54 فیصد کے درمیان ہے۔
ٹرمپ کی مقبولیت میں کمی کی وجوہات کیا ہیں؟
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق ٹرمپ کی مقبولیت میں کمی کی بڑی وجوہات ان کی امیگریشن پالیسی پر عوامی ردعمل، معیشت پر بڑھتا ہوا دباؤ اور سرحدی مسائل ہیں۔
ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت کا انجام بھی مایوس کن رہا
یاد رہے کہ 2021 میں صدر ٹرمپ کے پہلے دورِ حکومت کے اختتام پر ان کی مقبولیت صرف 34 فیصد رہ گئی تھی۔ موجودہ مدتِ صدارت میں بھی ان کی عوامی حمایت دباؤ کا شکار ہے، جو مستقبل کی سیاست اور آئندہ انتخابات پر گہرے اثرات ڈال سکتی ہے۔