پولیس نے پی ٹی آئی کی گرفتار اعلیٰ قیادت کے تینوں رہنماؤں شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور فواد چوہدری کو اڈیالہ جیل منتقل کردیا۔ پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان کو بھی سپریم کورٹ جاتے ہوئے سرینا ناکے سے پولیس نے گرفتار کر لیا، پولیس نے علی محمد خان کو تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا۔
پولیس نے پی ٹی آئی کے تینوں رہنماؤں کو گزشتہ روز نقص امن کے خطرات کی وجہ سے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا تھا۔
اسد عمر کو اسلام آباد ہائیکورٹ اور فواد چوہدری کو سپریم کورٹ کے احاطے سے جب کہ شاہ محمود قریشی کو جی بی ہاؤس سے گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس کی جانب سے گرفتار تینوں رہنماؤں شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور فواد چوہدری کو اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔
اس سے قبل سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی کے مرکزی سینئر نائب صدر قاسم سوری کے خلاف قتل اور دہشتگردی کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ مبین خلجی، ڈاکٹر منیر بلوچ، خادم حسین وردک اور باری بڑیچ سمیت دیگر رہنماؤں کو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق قاسم سوری سمیت مبین خلجی، ڈاکٹر منیر بلوچ، خادم حسین وردک، باری بڑیچ اور دیگر رہنماؤں کے خلاف قتل، اقدام قتل، دہشتگردی، سرکاری اسلحہ چھینے، بغاوت، کار سرکار میں مداخلت سمیت 18 دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
ایف آئی آر کوئٹہ کے بجلی روڈ تھانے کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کی گئی۔ ایف آئی آر کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں نے قاسم سوری اور مبین خلجی کی ہدایات پر ائیر پورٹ روڈ پر مظاہرہ کر تے ہوئے سڑک بلاک کرکے جلاؤ گھیراؤ کیا۔
رپورٹ کے مطابق مظاہرین کو اکساتے ہوئے عسکری چیک پوسٹ پر حملے کی کوشش کی گئی۔ پولیس کی جانب سے روکنے پر مظاہرین نے براہ راست فائرنگ شروع کردی جس میں عمر عزیز نامی شخص جاں بحق ہوا اور 7 افراد زخمی ہوئے۔