دہلی کی وزیرِاعلیٰ ریکھا گپتا پر تھپڑوں کی بارش، حملہ آور کون تھا؟

بدھ 20 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دہلی کی وزیرِاعلیٰ ریکھا گپتا پر آج صبح ان کے گھر پر عوام سے ملاقاتوں  (جن سنوائی) کے دوران حملہ کیا گیا۔ حملے میں ان کے ہاتھ اور سر پر چوٹیں آئیں۔

پولیس کے مطابق ایک شخص، جس کی عمر تقریباً 40 سال ہے، وزیرِاعلیٰ کے قریب آیا اور اچانک ان پر حملہ کر دیا۔ اس نے وزیراعلیٰ ریکھا گپتا پر تھپڑوں کی بارش کردی، اس کے بعد ان کے بال بھی کھینچے۔ یہ سارا واقعہ چشم زدن میں رونما ہوگیا۔ تاہم سیکیورٹی اہلکاروں نے فوری طور پر حملہ آور کو قابو کر کے پولیس کے حوالے کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں سوال پوچھنے پر تھائی لینڈ کے سابق آرمی چیف کی خاتون رپورٹر پر تھپڑوں کی بوچھاڑ

حملہ آور کون تھا؟

ابتدائی معلومات کے مطابق حملہ آور کا نام راجیش ساکریا ہے جو راجکوٹ (گجرات) کا رہائشی ہے۔ اس کی والدہ بھانو نے میڈیا کو بتایا کہ راجیش ’کتے پالنے کا شوقین‘ ہے۔ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے، جس میں دہلی این سی آر کے آوارہ کتوں کو پکڑ کر شیلٹرز میں منتقل کرنے کا حکم دیا گیا ہے، پر سخت ناراض تھا۔

سیاسی ردعمل

وزیرِاعلیٰ کے دفتر پر حملے کی اطلاع ملتے ہی بی جے پی کے سینئر رہنما اور دہلی پولیس کے اعلیٰ افسران موقع پر پہنچ گئے۔
بی جے پی رہنما ہریش کھرانہ نے کہا: ’وزیرِاعلیٰ پر عوامی میٹنگ کے دوران حملہ ہوا۔ اس وقت ڈاکٹرز ان کا معائنہ کر رہے ہیں۔ یہ واقعہ قابلِ مذمت ہے اور اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں کہ کہیں یہ سیاسی سازش تو نہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں فرانسیسی صدر کو خاتون اول سے مبینہ تھپڑ؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی رہنماؤں کو کیا مشورہ دیا؟

دہلی کے وزیر منجندر سنگھ سرسا نے الزام عائد کیا ’مخالفین وزیرِاعلیٰ کے عوامی کام کو برداشت نہیں کر پا رہے۔ حملہ کسی سازش کا نتیجہ لگتا ہے۔‘

حزبِ اختلاف کا مؤقف

سابق وزیرِاعلیٰ اور آپ پارٹی (AAP) کی رہنما آتشؔی نے بھی حملے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا: ’وزیرِاعلیٰ ریکھا گپتا پر حملہ انتہائی قابلِ مذمت ہے۔ جمہوریت میں اختلاف اور احتجاج کی گنجائش ہے، لیکن تشدد کی کوئی جگہ نہیں۔ امید ہے پولیس ذمہ داروں کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے گی۔‘

تحقیقات کا اعلان

دہلی پولیس نے واقعے کو ایک بڑا سیکیورٹی بریچ قرار دیتے ہوئے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ پولیس کمشنر ایس بی کے سنگھ نے اعلان کیا کہ وہ خود اس معاملے کی نگرانی کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp