چین اگلے ماہ منعقد ہونے والی ایک شاندار فوجی پریڈ میں اپنا نیا ملکی ساختہ فوجی ساز و سامان پیش کرے گا جس کے بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ یہ جدید جنگ جیتنے کی طاقتور صلاحیت کو ظاہر کرے گا۔ یہ تقریب دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے 80 سال مکمل ہونے پر منعقد کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک چائنا دوستی: چین میں پاک بحریہ کی تیسری ہنگورکلاس آبدوز کی لانچنگ تقریب
3 ستمبر کو ہونے والی اس پریڈ میں صدر شی جن پنگ فوجی دستوں کا معائنہ کریں گے جبکہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور دیگر عالمی رہنماؤں کی شرکت بھی متوقع ہے۔ پریڈ کا انعقاد بیجنگ کے تیان ان من اسکوائر میں کیا جائے گا۔
چین کی فوجی کمیشن کے میجر جنرل وو زے کے کے مطابق پریڈ میں شریک تمام ہتھیار اور ساز و سامان ملکی سطح پر تیار کردہ فعال جنگی نظام سے منتخب کیے گئے ہیں جن میں سے ایک بڑی تعداد پہلی بار عوام کے سامنے پیش کی جائے گی۔ ان میں اسٹریٹجک ہیوی ویپنز، ہائپرسانک پریسیژن سسٹمز، ڈرونز اور کاؤنٹر ڈرون ٹیکنالوجی شامل ہوگی۔
پریڈ کا دورانیہ تقریباً 70 منٹ ہوگا جس میں بری فوج کے دستے، بکتر بند گاڑیاں، فضائیہ کے دستے اور جدید ہائی ٹیک ہتھیار شامل ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز لبریشن آرمی کی یوم پاکستان پریڈ میں شرکت، چین نے عسکری تعلقات کا نیا باب قرار دیدیا
چینی حکام نے کہا کہ یہ پریڈ نہ صرف جنگی ساز و سامان کی جدت کو اجاگر کرے گی بلکہ چین کی دفاعی طاقت کو عالمی سطح پر نمایاں کرے گی۔ کریملن نے تصدیق کی ہے کہ صدر پیوٹن تقریب میں شریک ہوں گے جبکہ دیگر عالمی رہنماؤں کی شرکت بھی متوقع ہے۔
رواں برس مارچ میں چین نے اپنے دفاعی بجٹ میں 7.2 فیصد اضافہ کیا تھا۔ دنیا کے سب سے بڑے فوجی بجٹ کے اعتبار سے چین دوسرے نمبر پر ہے، تاہم اب بھی امریکا سے بہت پیچھے ہے جو اس کا بنیادی اسٹریٹجک حریف ہے۔