وفاقی حکومت نے باضابطہ طور پر پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی (پی ڈی اے) قائم کر دی ہے اور اس کے چیئرمین سمیت ایک رکن کی تقرری کر دی گئی ہے۔ یہ ادارہ جون میں وفاقی کابینہ سے منظور ہونے والے ‘ڈیجیٹل نیشن بل’ کے تحت بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ہر شہری کے لیے ڈیجیٹل آئی ڈی متعارف کرانے کا فیصلہ، فائدہ کیا ہوگا؟
کابینہ ڈویژن کے نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹر سہیل منیر کو چیئرمین اور ڈاکٹر محمد جے سیئر کو رکن تعینات کیا گیا ہے۔ دونوں تقرریاں وزیراعظم کی جانب سے وزارت آئی ٹی کے تحت 5 سال کے لیے کنٹریکٹ پر کی گئی ہیں جبکہ ایک رکن کا تقرر ابھی باقی ہے۔
ڈیجیٹل نیشن بل کا مقصد شہریوں کی ڈیجیٹل شناخت قائم کرنا، سماجی، معاشی اور حکومتی ڈیٹا کو یکجا کرنا اور پاکستان کو ڈیجیٹل سوسائٹی، ڈیجیٹل اکانومی اور ڈیجیٹل گورننس کی طرف لے جانا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان کی ڈیجیٹل کرنسی کرپٹو کرنسیز سے کیسے مختلف ہوگی؟
ڈاکٹر سہیل منیر اور ڈاکٹر سیئر ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے ماہرین ہیں اور دونوں اس وقت متحدہ عرب امارات میں مختلف حکومتی و نجی اداروں کو مشاورت فراہم کر رہے ہیں۔
اتھارٹی کے دیگر فرائض میں قومی ڈیجیٹل ماسٹر پلان تیار کرنا، منصوبوں کی نگرانی اور جانچ کا فریم ورک بنانا، ڈیٹا اسٹریٹیجی و گورننس فریم ورک مرتب کرنا اور سرکاری اداروں میں کلاوڈ انفراسٹرکچر کے معیار اور عملدرآمد کو یقینی بنانا شامل ہے۔












