‘عمران خان کے خلاف شواہد کی سکروٹنی ضروری ہے،’ 9 مئی کیسز میں ضمانت پر تحریری فیصلہ جاری

جمعرات 21 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے دائر 9 مئی سے متعلق 8 مقدمات میں ضمانتوں کی درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ 4 صفحات پر مشتمل یہ فیصلہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے تحریر کیا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مبینہ سازش سے متعلق شواہد کا جائزہ صرف ٹرائل کے دوران ہی لیا جا سکتا ہے، اس لیے اس مرحلے پر شواہد پر حتمی رائے نہیں دی جا سکتی۔ عدالت نے درخواستوں کو اپیلوں میں تبدیل کر کے منظور کر لیا۔

یہ بھی پڑھیے: 9 مئی واقعات: سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 8 مقدمات میں ضمانت منظور کرلی

تحریری فیصلے کے مطابق ملزم کو فی کیس ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بعد از گرفتاری ضمانت دی جاتی ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف شواہد کی جانچ پڑتال ضروری ہے تاہم یہ اختیار صرف ٹرائل کورٹ کے پاس ہے۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ لاہور ہائی کورٹ نے ضمانت کے مقدمے میں شواہد پر حتمی نوعیت کی آبزرویشنز دی تھیں، جبکہ سپریم کورٹ کے مطابق شواہد کا حتمی جائزہ ٹرائل کورٹ ہی لے سکتی ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں واضح کیا کہ شواہد کی نوعیت اور ان کا قانونی تجزیہ مقدمے کی کارروائی کے دوران سامنے آئے گا، اس لیے قبل از وقت کوئی رائے دینا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے: 9 مئی کیسز: پی ٹی آئی کو عدالت سے ایک اور خوشخبری مل گئی

اس سے قبل سپریم کورٹ نے 9 مئی کے پرتشدد واقعات سے متعلق 8 مقدمات میں بانی پاکستان تحریک انصاف کی ضمانت منظور کرلی۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کے بعد فیصلہ سنایا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp