استحکام پاکستان اوورسیز فورم کے چیئرمین اور برسلز میں آرمی چیف کے اعزاز میں ہونے والی تقریب کے آرگنائزر شہزادہ عثمان نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل سیّد عاصم منیر سے سینیئر صحافی سہیل وڑائچ کی علیحدہ میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی، انہوں نے کالم میں جو کچھ لکھا وہ سراسر غلط ہے۔ ہمیں کالم پڑھ کر حیرت ہوئی، سہیل وڑائچ سپہ سالار کی صرف تعریفیں کرتے رہے۔
’وی نیوز‘ کے چیف ایڈیٹر عمار مسعود کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ برسلز میں ہونے والے پروگرام کے آرگنائزرز میں شامل تھا، اور پورا وقت وہیں پر رہا، ایک لمحے کے لیے بھی نہیں دیکھا کہ سہیل وڑائچ فیلڈ مارشل کے کان میں کوئی سرگوشی کررہے ہوں اور بات چیت ہورہی ہو۔
یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کا سیاسی، عسکری اور معاشی وژن کیا ہے؟ سینیئر صحافی سہیل وڑائچ کے انکشافات
انہوں نے کہاکہ ہم ہمیشہ سچ اور ریاست کے ساتھ کھڑے ہوں گے، جس پروگرام کی بات ہورہی ہے کہ یہ 11 اگست کو برسلز میں منعقد ہوا، جس کے پیچھے اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کے چیئرمین سید قمر رضا شاہ کا بڑا کردار تھا۔
شہزادہ عثمان نے کہاکہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی آمد سے قبل ہال اوورسیز پاکستانیوں سے بھر چکا تھا، اس دوران میں اسٹیج سیکریٹری کے فرائض سرانجام دے رہا تھا، اور سہیل وڑائچ بھی پنڈال میں موجود تھے۔
انہوں نے کہاکہ جب فیلڈ مارشل سید عاصم منیر تقریب میں تشریف لائے تو اس کے بعد پروگرام کا باقاعدہ آغاز ہوا اور اسٹیج سیکریٹری کے فرائض انگلینڈ سے آئی ہوئی ہماری ایک دوست نے انجام دیے۔
شہزادہ عثمان نے کہاکہ پروگرام کے دوران فیلڈ مارشل عاصم منیر اسٹیج پر تشریف فرما تھے، جبکہ سہیل وڑائچ پنڈال میں پہلے ٹیبل پر بیٹھے تھے۔
انہوں نے کہاکہ پروگرام کے دوران لوگوں میں ایک جذبہ تھا، قریباً 700 کے قریب لوگ ہال میں موجود تھے، جب فیلڈ مارشل عاصم منیر کی گاڑی ہال میں پہنچی تو لوگوں کا جذبہ دیدنی تھا۔
’فیلڈ مارشل عاصم منیر نے قریباً دو گھنٹے خطاب کیا‘
شہزادہ عثمان نے کہاکہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے قریباً پونے دو گھنٹے خطاب کیا اور تمام امور پر روشنی ڈالی۔ پھر اس کے بعد ہم نے ڈنر کا اہتمام کر رکھا تھا۔
انہوں نے کہاکہ پروگرام کے بعد فیلڈ مارشل اور کچھ اہم لوگ ڈرائنگ روم کی طرف چلے گئے، جن میں وزیر داخلہ محسن نقوی اور سہیل وڑائچ بھی شامل تھے، اور بعد میں میں بھی وہاں پہنچ گیا اور ایک خالی کرسی پر بیٹھ گیا جو فیلڈ مارشل عاصم منیر اور سہیل وڑائچ کے قریب تھی۔
انہوں نے کہاکہ اس دوران سہیل وڑائچ کی ایک بات میرے کانوں تک پہنچی، جس میں وہ فیلڈ مارشل عاصم عاصم منیر کو مخاطب کرکے کہہ رہے تھے کہ سر آپ نے کمال کردیا، بہت اچھا خطاب کیا ہے۔
شہزادہ عثمان نے کہاکہ فیلڈ مارشل عاصم منیر اور دیگر لوگ ڈرائنگ روم میں قریباً 40 سے 50 منٹ تک بیٹھے رہے، لیکن اس دوران ایسی کوئی گفتگو نہیں ہوئی جو کالم میں بیان کی گئی ہے۔
’جہاں سب نے فیلڈ مارشل کے ساتھ تصاویر بنوائیں وہیں سہیل وڑائچ کی تصویر بھی بنی‘
انہوں نے کہاکہ میری پوری توجہ فیلڈ مارشل عاصم منیر اور سہیل وڑائچ پر تھی۔ اس کے بعد آرمی چیف کے ساتھ سب نے تصاویر بنوائیں اور سہیل وڑائچ کی بھی وہیں پر تصویر بنی، کوئی الگ سے ملاقات نہیں ہوئی۔
انہوں نے سینیئر صحافی سہیل وڑائچ کو چیلنج کرتے ہوئے کہاکہ آپ میرے سامنے آکر بیٹھیں اور جو باتیں کالم میں لکھی ہیں انہیں سچ ثابت کرکے دکھائیں۔
ایک سوال کے جواب میں شہزادہ عثمان نے کہاکہ ملک میں اس وقت سیلابی صورت حال ہے، فوج نے کالم کا جواب دینا مناسب نہیں سمجھا، لیکن جب دیکھا گیا کہ ہر کوئی اس پر بات کررہا ہے تو وضاحت کردی گئی۔
’فیلڈ مارشل قوم کے دلوں کی دھڑکن، ان سے ایسی من گھڑت بات منسوب کرنا سہیل وڑائچ کو زیب نہیں دیتا‘
انہوں نے کہاکہ فیلڈ مارشل عاصم منیر قوم کے دلوں کی دھڑکن ہیں، ان سے ایسی من گھڑت بات منسوب کرنا سہیل وڑائچ کو زیب نہیں دیتا۔
یہ بھی پڑھیں: سہیل وڑائچ کا کالم من گھڑت ہے، آرمی چیف نے برسلز میں کوئی سیاسی بات نہیں کی: ڈی جی آئی ایس پی آر
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مجھے نہیں لگتا کہ اس تقریب کے بعد سہیل وڑائچ کی فیلڈ مارشل عاصم منیر سے کوئی ملاقات ہوئی ہو۔ اگر محسن نقوی نے کوئی ملاقات کرائی ہو تو مجھے اس حوالے سے کوئی علم نہیں۔