عوامی فلاح و بہبود کے لیے ہر دور حکومت میں مختلف منصوبوں کا آغاز کیا جاتا ہے، ان منصوبوں پر اپوزیشن کی جانب سے بعض اوقات تنقید بھی جاتی ہے، ایسا ہی ایک منصوبہ عمران خان کے دور حکومت میں لنگر خانوں کا تھا جس میں غریب لوگوں کو مختلف مقامات پر کھانا کھلایا جاتا تھا، لنگر خانے، شیلٹر ہومز اور دیگر منصوبے پاکستان بیت المال کے زیر انتظام چلائے جاتے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:وی ایکسکلوسیو: حکومت نے کوئی لنگر خانہ بند نہیں کیا بس نوالے گننے کے ڈرامے بند کیے ہیں: شازیہ مری
پاکستان بیت المال کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے ریکارڈ کے مطابق کھانا سب کے لیے پروگرام یعنی لنگرخانوں کے لیے سال 22-2021 کے دوران عمران خان کے دور حکومت میں 16 کروڑ 9 لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔
دوسری جانب سال 23-2022 کے دوران پی ڈی ایم اتحادی دور حکومت میں 5 کروڑ روپے جبکہ سال 24-2023 کے دوران نگراں دور حکومت میں 3 کروڑ 80 لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے۔
مزید پڑھیں:عوامی فلاح کے منصوبوں میں پنجاب سب صوبوں پر بازی لے گیا
غریب لوگوں کو رات کو رہنے کے لیے ایک شیلٹر میں بستر فراہم کرنے کے بیت المال کے پروگرام شیلٹر ہومز پر سب سے زیادہ اخراجات کیے گئے، اس پروگرام پر سال 22-2021 کے دوران عمران خان کے دور حکومت میں 23 کروڑ 74 لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔
اسی طرح سال 23-2022 کے دوران پی ڈی ایم اتحادی دور حکومت میں 17 کروڑ 51 لاکھ روپے جبکہ سال 24-2023 کے دوران نگراں دور حکومت میں 18 کروڑ 18 لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے۔
مزید پڑھیں: ایم ڈی بیت المال کی تقرری اب تک نہ ہو سکی، علاج و تعلیم کے فنڈزکب جاری ہوں گے؟
بزرگ اور بے سہارا افراد کو ایک ہی جگہ رکھنے والے بیت المال کے پروگرام اولڈ ہومز پر بھی بھاری رقم خرچ کی گئی، سال 22-2021 کے دوران عمران خان کے دور حکومت میں 1 کروڑ 25 لاکھ روپے خرچ کیے گئے، سال 23-2022 کے دوران پی ڈی ایم اتحادی دور حکومت میں 89 لاکھ روپے جبکہ سال 24-2023 کے دوران نگراں دور حکومت میں 1 کروڑ 7 لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے۔