بھارت: ’پاکستان زندہ باد‘ کی پوسٹ شیئر کرنے والے پھل فروش کی ضمانت منظور

جمعہ 22 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ہماچل پردیش کی ہائیکورٹ نے پاونٹا صاحب کے ایک ناخواندہ پھل فروش سلیمان کی درخواست ضمانت منظور کرلی ہے، جسے مبینہ طور پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر کے ساتھ ’پاکستان زندہ باد‘ کی کیپشن والی پوسٹ شیئر کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ ’پاکستان زندہ باد‘ جیسے الفاظ بذاتِ خود بغاوت یا علیحدگی پسندانہ جذبات کو فروغ نہیں دیتے۔

عدالت کا مؤقف

جج رکشے کنتھلا نے ہائیکورٹ میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اس واقعے سے حکومتِ ہند کے خلاف کوئی نفرت، عدم وفاداری یا علیحدگی خواہانہ رویہ واضح نہیں ہوتا۔ سلیمان کے خلاف الزامات کی بنیاد پر کوئی ایسا ثبوت پیش نہیں ہوا جو ریاست کے خلاف بغاوت یا عوام میں انتشار کو ہوا دیتا ہو۔

یہ بھی پڑھیے ’پاکستان زندہ باد‘ کا نعرہ بلند کرنیوالے بھارتی شہری کی انوکھی شرط پر ضمانت منظور

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سلیمان ناخواندہ ہے، اسے سماجی رابطہ کاری کی کارکردگی سے واقفیت نہیں، اور اس کا فیس بک اکاؤنٹ اس کے بیٹے نے بنایا تھا۔ الزام لگانے والے کے مطابق زبانی یا مالی تنازع کے باعث یہ پوسٹ شیئر کی گئی تھی۔

تفتیش اور ضمانتی شرائط

سلیمان نے خود 8 جون کو پولیس کے سامنے پیش ہو کر گرفتاری دی تھی۔ عدالت کی ضمانتی شرائط میں شامل ہیں:

یہ بھی پڑھیے بھارتی پنجاب میں ’پاکستان زندہ باد‘، ’مودی مردہ باد‘ نعرے لگ گئے

باقی ماندہ سماعتوں میں شرکت، موبائل اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی تفصیلات پولیس کو فراہم کرنا، پاسپورٹ جمع کروانا وغیرہ۔ عدالت نے کہا کہ اگر کوئی شرط خلاف ورزی ہوئی تو ضمانت منسوخ کی جا سکتی ہے۔

الٰہ آباد ہائیکورٹ کا مختلف اور سخت فیصلہ

قبل ازیں بناؤلگڑھ ضلع کے انصار احمد صدیقی نامی 62 سالہ شہری نے سوشل میڈیا پر ’پاکستان زندہ باد‘ پوسٹ شیئر کرنے کے بعد ضمانت کی درخواست دائر کی تھی، لیکن الٰہ آباد ہائیکورٹ نے ان کی درخواست خارج کر دی تھی۔

یہ بھی پڑھیے پاکستان مخالف بیان دینے سے انکار، بھارتی نوجوان نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگا دیا

عدالت نے ان کے رویے کو آئین کے خلاف اور ریاستی سالمیت کو خطرے سے نزدیک سمجھا اور کہا کہ اس طرح کے ’غیر ذمہ دارانہ کلمات‘  لکھنے والا آزادی کے آئینی حق کا مستحق نہیں ہے۔ عدالت نے کہا کہ ایسے واقعات عدالتی نرم رویے کی وجہ سے بڑھتے جا رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گلوبلائزیشن کے دور میں تعلیمی پروگراموں کو عالمی تقاضوں کے مطابق وسعت دینا ناگزیر: وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف

پاکستان اور یورپی یونین کے مابین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا ساتواں دور برسلز میں منعقد

ججز ٹرانسفر کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت عدالت میں چیلنج

انٹرنیشنل مقابلۂ قرأت کے لیے مختلف ممالک کے قرّاء کی پاکستان آمد شروع

ٹرمپ کے بارے میں ڈاکومنٹری کی متنازع ایڈیٹنگ، بی بی سی کا ایک اور عہدیدار مستعفی

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت