میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی کی سڑکوں پر ٹریفک رواں دواں ہے، شہر میں 300 ملی میٹر بارش ہوئی، شہر میں 40 ملی میٹر بارش کے پانی کی گنجائش موجود ہے، جب توقع سے زیادہ بارش ہوجائے تو نکاسی میں وقت لگتا ہے، اب شہر کی سڑکیں بحال ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا ’کوئی ایک انڈر پاس بند ہے تو بتائیں، گزارش یہ ہے کہ پروپیگنڈا کرنے سے یا باتیں کرنے سے معاملات حل نہیں ہوتے، تنقید برائے تنقید، میں نہیں بتانا چاہتا کہ آپ کے زمانے میں کیا چیز ہوئی تھی اور کیا نہیں، میں نہیں ہوں آپ کی طرح کا۔‘
یہ بھی پڑھیں: شہر کی تمام بڑی شاہراہوں سے پانی نکال دیا گیا ہے، میئر کراچی مرتضی وہاب
انہوں نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ ہمارے پاس وسائل نہیں ہیں، سندھ حکومت جماعت اسلامی کے 9 ٹاؤنز کو ایک مہینے میں ایک ارب روپے دیتی ہے، جماعت اسلامی جب سے ان ٹاؤنز میں انتظامات سنبھالے ہوئے ہے، 27 ہزار 495 ملین فنڈز ان کو دیے گئے ہیں، پھر یہ بات کرتے ہیں کہ اختیارات نہیں ہیں۔
میئر کراچی نے کہا کہ کراچی میں بارش سے سب سے بڑا مسئلہ ٹریفک کا تھا، نالے چل رہے تھے لیکن شاہراہِ فیصل 3 جگہوں پر جام ہوگئی، جس کی وجہ سے سارے شہر کا نظام درہم برہم ہوگیا، ہمیں اس کے بارے میں پہلے سے سوچنا چاہیے تھا، یہ ہماری کوتاہی تھی کہ ٹریفک انتظامات بہتر نہیں تھے، ایک دم اتنی بارش ہوئی جس کی وجہ سے لوگ ایک ساتھ نکلے اور یہ صورتحال پیدا ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں بارش کا سلسلہ برقرار، سڑکیں زیرآب، بجلی کی طویل بندش پر شہریوں کا احتجاج
انہوں نے کہا کہ کہا جارہا ہے کہ نالے صاف نہیں کروائے گئے، سارا پانی نالوں سے ہی تو سمندر میں گیا ہے، کون سا ٹرکوں میں ڈال کر سمندر میں ڈال آیا ہوں، کراچی میں 600 نالے ہیں جو کے ایم سی کی ذمہ داری ہیں، 516 نالے گلی محلوں کے ہیں جو ٹاؤنز کی ذمہ داری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کہہ رہی ہے کہ کراچی شہر کو آفت زدہ قرار دیں، دیکھتے ہیں وفاقی حکومت دیتی ہے یا نہیں، میں مانتا ہوں کہ 3، 4 گھنٹے کراچی کی سڑکوں پر پانی موجود تھا، جس کے لیے میں لوگوں سے معافی مانگنے کو تیار ہوں، لیکن جیسے ہی بارش رکی، مشینری پہنچی اور 2، اڑھائی گھنٹوں میں پانی کلیئر ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں پھر موسلا دھار بارش شروع، عوام گھروں میں رہیں، وزیراعلیٰ سندھ کا مشورہ
انہوں نے کہا کہ ہم کرنے کے لیے بیٹھے ہیں، جس نے تنقید کرنی ہے کرے یہ اس کا حق ہے، کچھ جگہوں پر مسئلہ ہے جو ہم حل کررہے ہیں، گلشنِ میمار میں مسائل ہیں مگر وہ پرائیویٹ سوسائٹی ہے، ٹاؤنز کو پیشکش کررہا ہوں کہ جہاں مسائل ہیں ہمیں بتائیں، ہم حل کریں گے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ہم نے ساتھ مل کر کام کرنا ہے، اگلا 2 سالوں کا ٹرم ہے، محنت کریں، حقیقت پسند بات کریں، پروپیگنڈا یہ ہوتا ہے کہ کراچی شہر میں پیپلز پارٹی کام نہیں کرتی، 2006 میں جب کراچی میں بارش ہوئی تھی تو شہر کتنے دن بند رہا تھا، آج بھی دنیا میں کہیں زیادہ بارش ہوتی ہے تو شہر بند ہوجاتے ہیں، ممبئی میں بارش ہوئی ہے تو پانی آیا ہے، وہاں دیکھ سکتے ہیں کتنے دنوں تک معمولاتِ زندگی متاثر ہوتے ہیں۔
’ہم جب کام کرتے ہیں تو پروپیگنڈا شروع ہوجاتا ہے، جب شاہراہ بھٹو بنی تو پروپیگنڈا شروع ہوگیا کہ اس پر سفر نہیں کرنا، سیکیورٹی خدشات ہیں، پھر کسی نے پروپیگنڈا شروع کیا کہ شاہراہ بھٹو پر ڈاکوں گزرے ہیں، پھر پروپیگنڈا چلا کہ شاہراہ بھٹو بیٹھ گئی ہے ٹوٹ گئی ہے، کل میں نے خود شاہراہ بھٹو پر سفر کیا، سڑک پر کوئی مسئلہ نہیں ہے۔‘