وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو تحلیل کرنے کی منظوری دے دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ 31 جولائی سے ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز کا آپریشن ختم کر دیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر واضح ہدایت کی کہ تحلیل کے عمل میں ملازمین کے حقوق کا ہر ممکن تحفظ کیا جائے اور اس سلسلے میں تمام قانونی تقاضوں کو شفاف انداز میں یقینی بنایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز بند، خریدو فروخت مکمل طور پر معطل
اجلاس کے دوران وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی سفارشات پر یوریا کھاد کی قیمتوں میں توازن کے لیے تجاویز پیش کی گئیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کسانوں کی پیداواری لاگت کم کیے بغیر زرعی پیداوار میں اضافہ ممکن نہیں۔ اس مقصد کے لیے وزیراعظم نے وزیرِ ماحولیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین، مشیر وزیراعظم محمد علی اور معاون خصوصی صنعت ہارون اختر پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کر دی۔
وفاقی کابینہ نے ملکی صنعتی ترقی اور نئی صنعتوں کے قیام کے لیے خصوصی اقتصادی زونز ایکٹ 2012 میں ترامیم کی اصولی منظوری بھی دی۔
وزیراعظم نے کہاکہ سرمایہ کار دوست ماحول فراہم کرنا صنعتی ترقی کے لیے ناگزیر ہے، صنعتوں کے فروغ سے نہ صرف برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے۔ ان کے مطابق اللہ کے فضل و کرم سے ملکی معیشت مستحکم ہو رہی ہے اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
مزید برآں کابینہ نے کابینہ ڈویژن کی سفارش پر قومی اقتصادی کونسل کی مالی سال 24-2023 کی سالانہ رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی منظوری دی، جبکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے 19 اگست 2025 کے اجلاس اور کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی (سی سی ایل سی) کے 18 اگست 2025 کے اجلاس کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: یوٹیلیٹی اسٹورز بالآخر بند، حکومت نے 54 سالہ سبسڈائزڈ نظام ختم کر دیا
اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف اور کابینہ اراکین نے ملک بھر میں حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث جاں بحق ہونے والے افراد کے ایصالِ ثواب کے لیے خصوصی دعا کی۔














