وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونی کیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے مزید 3 نئی سب میرین کیبلز لگائی جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ان اقدامات سے ملک میں براہِ راست اور بین الاقوامی کنیکٹیویٹی بہتر ہوگی اور ایکسپورٹس میں نمایاں اضافہ ممکن ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:دہائیوں پہلے دنیا کو چیٹنگ کے ذریعے جوڑنے والی کمپنی اے او ایل کا انٹرنیٹ باب بند ہوگیا
وزیر آئی ٹی نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر حکومت کینیکٹ 2030 کے تحت آئندہ 5 سالہ کنیکٹیویٹی اسٹریٹجی لانچ کرنے جا رہی ہے جس کے 4 اہم شعبے ہوں گے، جن میں سب سے پہلے سب میرین کیبلز شامل ہیں۔
موجودہ صورتحال
اس وقت پاکستان میں 7 سب میرین کیبلز موجود ہیں جبکہ 2 نئی کیبلز لینڈ کر چکی ہیں۔ ان میں سے ایک آئندہ چند ماہ میں فعال ہو جائے گی اور دوسری اگلے سال کے دوران آپریشنل ہوگی۔
شزہ فاطمہ کے مطابق مزید 3 سب میرین کیبلز پائپ لائن میں ہیں جو پاکستان میں لینڈ کریں گی، اس سے نیٹ ورک کی ڈائیورسٹی بڑھے گی اور لائیو و انٹرنیشنل کنیکٹیویٹی میں بہتری آئے گی۔
فائبرائزیشن کی کمی
وفاقی وزیر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان میں فائبر کے ذریعے انٹرنیٹ استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد ابھی بھی بہت کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک بھر میں صرف 14 فیصد ٹاورز فائبر کنیکٹیویٹی پر ہیں جبکہ باقی زیادہ تر وائرلیس موبائل براڈ بینڈ پر انحصار کر رہے ہیں، جو کوئی اچھی پریکٹس نہیں۔
فائبرائزیشن کے اقدامات
شزہ فاطمہ نے بتایا کہ سی ڈی اے نے فائبرائزیشن کے حوالے سے چارجز ختم کر دیے ہیں جس پر وہ ملک بھر کو مبارکباد دینا چاہتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں ’ڈیجیٹل ڈیٹا ایکسچینج‘ بنا رہے ہیں، وفاقی وزیر شزہ فاطمہ
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر اب ریلوے اور این ایچ اے کے چارجز بھی کم کرنے پر کام ہو رہا ہے، جس کے بعد فائبرائزیشن کا عمل مزید تیز ہو جائے گا۔