پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار 23 اگست 2025 کو بنگلہ دیش کے دو روزہ سرکاری دورے پر ڈھاکا پہنچے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان، بنگلہ دیش ویزا فری معاہدہ، بھارت کو پریشانی کیوں لاحق ہوئی؟
یہ دورہ 13 سال بعد کسی پاکستانی وزیر خارجہ کا بنگلہ دیش کا پہلا دورہ ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں ایک نئی پیشرفت کی علامت ہے۔
ویزا پالیسی کا خاتمہ: نئے دور کا آغاز
بنگلہ دیش نے 1971 کے بعد پہلی بار پاکستانی حکام کے لیے ویزا کی شرط ختم کر دی ہے۔
یہ معاہدہ 5 سال کے لیے نافذ العمل ہو گا، جس کے تحت دونوں ممالک کے سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والے افراد کو ایک دوسرے کے ملک میں سفر کرنے کے لیے ویزا کی ضرورت نہیں ہوگی۔
اس معاہدے کی منظوری نوبیل انعام یافتہ پروفیسر محمد یونس کی قیادت میں بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے دی ہے۔
اسحاق ڈار کی ملاقاتیں اور دوطرفہ تعلقات
اسحاق ڈار کا یہ دورہ بنگلہ دیشی حکومت کی دعوت پر ہو رہا ہے۔ ڈھاکا میں ان کی ملاقاتیں چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس اور امور خارجہ کے ایڈوائزر محمد توحید حسین سے طے ہیں۔
ان ملاقاتوں میں دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
عوامی سطح پر روابط میں اضافہ
ایڈیشنل سیکرٹری ایشیا پیسیفک عمران صدیق نے اس دورے کو ’پر امید‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک میں عوامی سطح پر روابط میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بنگلہ دیش میں پاکستانیوں کے لیے عزت اور محبت پائی جاتی ہے، اور پاکستان میں بھی بنگالیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔