بھارتی دارالحکومت دہلی کے قریب گریٹر نوئیڈا کے علاقے سرسا میں ایک لرزہ خیز واقعہ پیش آیا جہاں 36 لاکھ روپے کے جہیز کے مطالبے پر شوہر اور ساس نے اپنی بہو کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد آگ لگا دی۔ اس دل دہلا دینے والے واقعے کا گواہ مقتولہ کا کم سن بیٹا بنا، جس نے بیان دیا ’انہوں نے پہلے مما پر کچھ ڈالا، پھر تھپڑ مارا اور لائٹر سے آگ لگا دی۔‘
متوفیہ خاتون کی شناخت نکّی بھاٹی کے نام سے ہوئی، جن کی شادی 9 سال قبل ویپن بھاٹی سے ہوئی تھی۔
Nikki Payla’s children are traumatized witnesses as their father Vipin Bhati brutally killed their mother, using a lighter to burn her alive in front of them, while they helplessly watched. When will justice be served? #justicefornikki pic.twitter.com/Q25cvb6DYB
— Yuvika Chakarwati (@YuvikaChakarwa1) August 23, 2025
بہن کی چشم دید گواہی
نکّی کی بڑی بہن کنچن، جو اسی خاندان میں بیاہی گئی ہے، نے الزام لگایا کہ اس کے سامنے ہی اس کی بہن کو آگ لگا دی گئی کیونکہ وہ اپنے سسرالیوں کو 36 لاکھ روپے جہیز لا کر نہ دے سکی۔
کنچن نے بتایا کہ اسے بھی رات گئے (رات 1:30 سے صبح 4 بجے کے درمیان) جہیز کے مطالبے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ سسرالیوں نے کہا:
’ہمیں ایک کا جہیز ملا ہے، دوسرے کا کہاں ہے؟ تمہاری کوئی حیثیت نہیں، تمہارا مر جانا بہتر ہے، ہم دوبارہ شادی کرا لیں گے۔‘

لرزہ خیز مناظر
ایک ویڈیو میں مقتولہ کے شوہر اور ساس کو اسے بالوں سے گھسیٹتے اور تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ دوسری ویڈیو میں نکّی کے جسم پر شدید جلنے کے زخم نمایاں تھے جبکہ وہ فرش پر بیٹھی تھی۔
وہ پہلے فورٹیس اسپتال لے جائی گئیں لیکن حالت تشویشناک ہونے پر انہیں دہلی کے صفدر جنگ اسپتال ریفر کیا گیا، تاہم وہ راستے میں ہی دم توڑ گئیں۔
مقدمہ اور گرفتاریاں
متوفیہ کی بہن کی شکایت پر کسنا پولیس اسٹیشن میں شوہر ویپن بھاٹی، دیور روہت بھاٹی، ساس دیا اور سسر ستویر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے شوہر کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

انصاف کا مطالبہ
واقعے کے بعد بڑی تعداد میں مقامی افراد تھانے کے باہر جمع ہو گئے اور ’نکی کو انصاف دو‘ کے نعرے لگاتے ہوئے قاتلوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
یہ خبر بھارت میں جہیز کے نام پر خواتین پر بڑھتے ہوئے تشدد اور سنگین سماجی مسئلے کو اجاگر کرتی ہے۔













