پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے بنگلادیش کے ایڈوائزر برائے خارجہ امور محمد توحید حسین سے ڈھاکا میں اہم ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش جماعتِ اسلامی وفد کی ڈھاکہ میں اسحاق ڈار سے ملاقات
دونوں ممالک کے وفود کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات ہوئے جن میں دوطرفہ تعلقات، اقتصادی و تجارتی تعاون اور علاقائی مسائل پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔
دفتر خارجہ کے مطابق بات چیت میں اعلیٰ سطحی روابط، عوامی سطح پر روابط، ثقافتی تبادلے، تعلیم و استعداد کار میں اضافے کے منصوبے اور انسانی بنیادوں پر تعاون بھی زیرِ بحث آئے۔
یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش کے ساتھ مستقبل میں ایسے تعلقات چاہتے ہیں جو ہمیں متحد کریں، وزیر خارجہ اسحاق ڈار
علاقائی اور بین الاقوامی معاملات، جن میں سارک (SAARC) کی بحالی، مسئلہ فلسطین اور روہنگیا بحران شامل ہیں، پر بھی غور کیا گیا۔
مذاکرات مثبت اور خوشگوار ماحول میں ہوئے جو دونوں ممالک کے درمیان موجود خیرسگالی اور دوستانہ تعلقات کی عکاسی کرتے ہیں۔
مذاکرات میں دونوں ممالک کے متعلقہ شعبوں کے اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔
اس موقع پر بنگلادیش کے ایڈوائزر برائے خارجہ امور نے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے اعزاز میں ظہرانے کا بھی اہتمام کیا۔
پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان آج کن اہم معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط ہوں گے؟
پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کے 24 اگست 2025ء کے دورۂ بنگلادیش کے موقع پر دونوں ممالک کے درمیان ایک معاہدے، چار مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) اور ایک ثقافتی تبادلہ پروگرام پر دستخط کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش جماعتِ اسلامی وفد کی ڈھاکہ میں اسحاق ڈار سے ملاقات
سرکاری اعلامیے کے مطابق اہم معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والے شہریوں کے لیے ویزا ختم کرنے سے متعلق ہے۔
اس اقدام سے دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ سطحی رابطوں اور تعاون کو فروغ ملنے کی توقع ہے۔
اس کے علاوہ دونوں ممالک کی خبر رساں ایجنسیوں ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (APP) اور بنگلہ دیش سنگباد سانگستھا (BSS) کے درمیان تعاون بڑھانے کے لیے مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط ہوں گے۔
مزید برآں، پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان تجارتی امور پر مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام پر اتفاق کیا جائے گا جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان کلچرل ایکسچینج پروگرام 2025-2028 بھی شروع کیا جائے گا۔
اسی طرح فارن سروس اکیڈمی آف پاکستان اور فارن سروس اکیڈمی آف بنگلادیش کے درمیان باہمی تعاون پر بھی معاہدہ طے پائے گا۔
دونوں ممالک کے تحقیقی ادارے، یعنی انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد (ISSI) اور بنگلہ دیش انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اینڈ اسٹریٹجک اسٹڈیز (BIISS) بھی باہمی تعاون کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کریں گے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ معاہدے پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان تعلقات کو نئی جہت فراہم کریں گے اور مختلف شعبوں میں روابط کو مزید مضبوط بنانے کا سبب بنیں گے۔