گریس کا ڈیجیٹل نومیڈ ویزا: پاکستانیوں کے لیے کیا خاص ہے؟

پیر 25 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گریس (یونان) کا ڈیجیٹل نومیڈ ویزا بنیادی طور پر ایک طویل المدت قومی ویزا ہے جو ایسے افراد کے لیے متعارف کرایا گیا ہے جو کسی دوسرے ملک سے ریگولر انکم حاصل کرتے ہیں اور گریس میں رہتے ہوئے صرف آن لائن کام جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

یہ ویزا ایک سال کے لیے جاری کیا جاتا ہے اور ضرورت کے مطابق اس میں توسیع کی بھی سہولت موجود ہے۔ اس کا مقصد دنیا بھر سے فری لانسرز، ریموٹ ورک کرنے والے پروفیشنلز اور آن لائن کاروباری افراد کو گریس کی معیشت اور ماحول سے فائدہ اٹھانے کا موقع فراہم کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسپین کا مناسب فیس والا ڈیجیٹل نومیڈ ویزا کیسے حاصل کیا جا سکتا ہے؟

پاکستانی کیسے اپلائی کر سکتے ہیں؟

پاکستانی شہری اس ویزے کے لیے درخواست دینے کے اہل ہیں۔ پاکستان چونکہ یورپی یونین یا یورو زون کا حصہ نہیں ہے۔ درخواست دہندگان کو چاہیے کہ وہ پاکستان میں موجود گریس کے سفارت خانے یا وی ایف ایس (VFS) سینٹر کے ذریعے اپلائی کریں۔

عام طور پر درخواست جمع کروانے کے بعد 10 ورکنگ دنوں میں جواب موصول ہو جاتا ہے۔

واضح رہے کہ ویزا ملنے کے بعد جب آپ گریس پہنچتے ہیں تو وہاں کے علیٰن اور امیگریشن ڈیپارٹمنٹ میں رجسٹریشن کروا کر رہائشی اجازت نامہ حاصل کرنا لازمی ہوتا ہے۔

ضروری دستاویزات اور اہلیت کیا ہے؟

اس ویزے کے لیے سب سے اہم شرط یہ ہے کہ درخواست دہندہ کی کم از کم ماہانہ نیٹ آمدنی €3,500 ہونی چاہیے۔

اگر فیملی کے افراد ساتھ جا رہے ہوں تو ان کے لیے اضافی آمدنی کی شرط بھی لاگو ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ ثبوت دینا ضروری ہے کہ درخواست دہندہ کسی غیر گریس کمپنی کے لیے ریموٹ ورک کر رہا ہے یا اپنا آن لائن بزنس چلا رہا ہے۔

مزید یہ کہ صحت کی انشورنس کا ہونا، گڈ کریمنل ریکارڈ سرٹیفکیٹ فراہم کرنا، اور گریس میں رہائش کا کوئی ثبوت (جیسے کرایہ کا معاہدہ یا ہوٹل بکنگ) دینا لازمی ہے۔

یاد رہے کہ تمام سرکاری دستاویزات انگریزی یا یونانی زبان میں ترجمہ شدہ اور اپوسٹیل شدہ ہونی چاہییں۔

درخواست کا عمل اور اخراجات

درخواست کا عمل نسبتاً آسان ہے۔ سب سے پہلے آپ کو سفارت خانے یا قونصلیٹ سے وقت لینا ہوتا ہے، اس کے بعد تمام مطلوبہ دستاویزات جمع کر کے درخواست فارم کے ساتھ جمع کرائی جاتی ہیں۔

درخواست جمع کرتے وقت €75 ویزا فیس ادا کرنی پڑتی ہے، جبکہ اگر فیملی کے افراد شامل ہوں تو ہر اضافی فرد کے لیے €150 ایڈمن فیس بھی لازم ہے۔ ویزا منظور ہونے کے بعد گریس پہنچ کر آپ کو رہائشی اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے €1,000 فیس ادا کر کے امیگریشن ڈیپارٹمنٹ میں رجسٹریشن کروانی ہوتی ہے۔

پاکستانیوں کے لیے خاص کیا ہے؟

گریس کا ڈیجیٹل نومیڈ ویزا پاکستانی شہریوں کے لیے کئی حوالوں سے پرکشش ہے۔ ایک طرف گریس کی قدرتی خوبصورتی اور خوشگوار موسم زندگی کو پرسکون بناتے ہیں تو دوسری طرف وہاں کے کم اخراجات، بہتر انٹرنیٹ سہولت اور متوازن لائف اسٹائل ڈیجیٹل نومیڈز کے لیے سازگار ماحول فراہم کرتے ہیں۔ سب سے بڑی سہولت یہ ہے کہ گریس شینگن زون کا حصہ ہے، اس لیے ویزا رکھنے والے پاکستانی 27 یورپی ممالک میں باآسانی بغیر کسی اضافی ویزے کے سفر کر سکتے ہیں۔

ٹیکس میں رعایت:

گریس کا ڈیجیٹل نومیڈ ویزا حاصل کرنے والے افراد کے لیے سب سے نمایاں فائدہ ٹیکس میں رعایت ہے۔ اگر کوئی شخص گریس میں 183 دن سے زیادہ رہتا ہے اور وہاں ٹیکس ریذیڈنٹ بن جاتا ہے تو اسے 7 سال تک اپنی آمدنی پر 50 فیصد ٹیکس چھوٹ حاصل ہوتی ہے۔ اس رعایت کی بدولت ڈیجیٹل نومیڈز اپنی آمدنی کا نصف ٹیکس سے بچا سکتے ہیں، جو مالی طور پر ایک بہت بڑا فائدہ ہے۔

پاکستانیوں کو کیسے فائدہ ہو سکتا ہے؟

گریس کا ڈیجیٹل نومیڈ ویزا کئی حوالوں سے دیگر یورپی ممالک کے ویزوں جیسا ہے، مگر اس میں کچھ منفرد خصوصیات بھی ہیں۔ سب سے اہم یہ ہے کہ اس ویزے کے حامل افراد کو شینگن زون میں آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت ملتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ای ویزا: برطانیہ کا ویزا نظام ڈیجیٹل ہوگیا، پاکستانی طلبا اور ہنرمندوں کو کیا فائدہ ہوگا؟

اس کے علاوہ گریس میں رہائشی اخراجات دیگر یورپی ممالک کے مقابلے میں کافی کم ہیں، جو پاکستانی شہریوں کے لیے مزید سہولت پیدا کرتے ہیں۔ ایک اور بڑی خصوصیت ٹیکس میں 50 فیصد رعایت ہے جو طویل المدت قیام کو مزید پرکشش بناتی ہے۔ اس طرح یہ ویزا نہ صرف کام اور سفر کے مواقع فراہم کرتا ہے بلکہ زندگی کے معیار اور اخراجات میں بھی توازن رکھتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp