سندھ اسمبلی نے بلدیاتی ایکٹ کا ترمیمی بل منظورکرلیا ہے۔ ترمیم کے مطابق کوئی بھی شخص میئر؍ ٹاون چئیرمین اور کونسل کے امیدوار کے لیے انتخاب لڑسکتا ہے۔
ایوان سے جاری نوٹی فیکشن میں بتایا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی نے بلدیاتی ایکٹ میں اہم ترمیم کردی ہیں، متحدہ مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور جی ڈی اے نے ترمیم کی حمایت کی جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان ایوان میں موجود نہیں تھے۔ کراچی کا میئر بننے والے کو چھ ماہ کے اندر الیکشن لڑنا ہوگا۔
صوبائی وزیر ناصر شاہ کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر کی طرز پر چھ ماہ کے اندر رُکن کو منتخب ہونا ہوگا یہ اُسی طرز کی ترمیم ہے۔
ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی نے قرارداد کی متفقہ طور پر منظوری دی، دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے بلدیاتی ترمیمی ایکٹ پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے ۔
انہوں نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی کی طرف سے منظور کردہ بلدیاتی ترمیمی بل مسترد کرتے ہیں، جو شخص عوام کا ووٹ حاصل نہ کرے اسے شہر کا مئیر کیسے بنایا جاسکتا ہے۔ مئیر کے منصب پر انتخاب کا حق کسی کو نہیں دیا جا سکتا،ترمیمی بل بدنیتی پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مئیر کے 6ماہ میں الیکشن لڑنے کی شق کو بھی مسترد کرتے ہیں، سب جانتے ہیں پیپلزپارٹی دھاندلی کے ذریعے الیکشن کرانے میں ماہر ہے۔