امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے ہے کہ بھارت اور پاکستان کے حالیہ تنازع میں 7 سے زیادہ طیارے گرے، مگر وہ رپورٹ نہیں ہوئے۔ اگر میں مداخلت کرکے تنازع ختم نہ کراتا تو دونوں ممالک کے درمیان ایٹمی جنگ چھڑ سکتی تھی۔ دوبارہ اگر دونوں ملکوں کے درمیان جنگ ہوتی ہے تو ہم مداخلت کریں گے۔
وائٹ ہاؤس میں کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اس وقت نفرت کی شدت بہت زیادہ تھی اور یہ تنازع کئی سو سال سے مختلف ناموں کے ساتھ جاری رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت جنگ میں 7 طیارے تباہ ہوئے: ٹرمپ نے ایک بار پھر ذکر چھیڑ دیا
امریکی صدر نے بتایا کہ انہوں نے اس وقت بھارت اور پاکستان دونوں سے رابطہ کیا اور معاملے کو سلجھانے کی کوشش کی۔
امریکی صدر کے مطابق انہوں نے ایک ملک (بغیر نام لیے) کو سخت پیغام دیا کہ اگر جنگ نہ رکی تو تجارتی معاہدہ نہیں ہوگا بلکہ اتنے بھاری ٹیرف عائد کیے جائیں گے کہ ان کا سر گھوم جائے گا۔ ’میں نے کہا کل مجھے دوبارہ کال کرنا، لیکن ہم کوئی ڈیل نہیں کریں گے، پھر 5 گھنٹوں میں سب کچھ ختم ہوگیا۔‘
انہوں نے کہا کہ اگر مستقبل میں بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازع دوبارہ شروع ہوا تو وہ پھر مداخلت کریں گے۔ ’مجھے نہیں لگتا کہ ایسا ہوگا، لیکن اگر ہوا تو میں اسے روک دوں گا۔ ہم ایسی چیزوں کو ہونے نہیں دے سکتے۔‘
یہ بھی واضح رہے کہ ٹرمپ اس سے قبل بھی کئی بار بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا کریڈٹ لیتے رہے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے بھارت پر روسی خام تیل کی خریداری پر 50 فیصد تک ٹیرف بڑھا دیا ہے جو آج سے نافذ ہوگیا ہے۔
بھارت نے امریکی صدر کے اس دعوے کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ جنگ بندی میں امریکا کا کوئی کردار نہیں تھا۔ نئی دہلی نے ٹرمپ انتظامیہ کی بار بار مداخلت پر ناراضی بھی ظاہر کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے 27ویں بار پاک بھارت جنگ رکوانے کا تذکرہ کردیا
دوسری جانب پاکستان نے امریکی صدر کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن قائم کرنے میں ٹرمپ کی قیادت اور فعال کردار قابل تعریف ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے انہیں امن کے فروغ میں مددگار قرار دیا۔














