نیٹ فلکس سیریز میں ’سطحی‘ کام کرنے پر میگھن مارکل پر تنقید

بدھ 27 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

برطانوی بادشاہ چارلس سوم کی بہو اور شہزادے ہیری کی اہلیہ میگھن مارکل کی نیٹ فلکس سیریز ’ود لو، میگھن‘ کے دوسرے سیزن پر شدید تنقید کی جا رہی ہے جسے عام لوگوں کی مشکلات سے بے خبر اور ’بے حس‘ قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شاہ چارلس کی بہو میگھن مارکل نے اپنے سرکاری نام کا انکشاف کر دیا

شو بز صحافی سارہ لوئس رابرٹسن نے جی بی نیوز پر اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’میری سمجھ میں نہیں آتا کہ میں میگھن مارکل کی پیشہ ورانہ مظلومیت کتنی برداشت کر سکتی ہوں کیونکہ یہی وہ چیز ہے کہ وہ مکمل طور پر حقیقت سے بے خبر ہیں اور یہی چیز اس سیریز میں نمایاں ہے’۔

مزید پڑھیے: میگھن مارکل کے انٹرویو کے بعد شاہی خاندان کا جذباتی بیان جاری

سارہ نے سیریز کے ایجنڈے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ عام زندگی سے بہت دور ہے۔

وہ ہر چیز پر پھول نچھاور کرتی دکھائی دیتی ہیں لیکن یہ حقیقت سے بہت دور ہے کیوں کہ عام لوگ سوچ رہے ہوتے ہیں کہ ہم اپنے بچوں کو کیسے کھلائیں گے، رہن کی قسطیں کیسے ادا کریں گے اور بل کیسے بھرے جائیں گے۔

صحافی نے میگھن مارکل پر سطحی اور مادہ پرست (مٹیریئلسٹک) ہونے کا بھی الزام لگایا۔

فلم کے اسکرپٹ کا حوالہ دیتے ہوئے سارہ نے کہا کہ میگھن ایک امیر آدمی سے شادی شدہ و آرام دہ زندگی گزارنا چاہتی تھیں اور خوبصورت گھر میں رہنا چاہتی تھیں لیکن کیا ہمیں اس بات کی پرواہ ہے کہ وہ فرینچ ٹوسٹ پر پھولوں کی پتیاں چھڑک کر کھا رہی ہوں یا جو کچھ بھی بنا رہی ہوں اس پر پھولوں کی پتیاں ڈال رہی ہوں یہ دنیا کے لیے کیا کر رہی ہے، کچھ بھی نہیں۔

مزید پڑھیں: کیا نیٹ فلکس اب بھی بند ہے؟ دنیا بھر سے شکایات کے انبار

صحافی نے کہا کہ جب میگھن سسیکس کی ڈچیس تھیں اور شاہی خاندان میں شامل ہوئیں اس وقت ان کے پاس سب کچھ تھا اور وہ دنیا کی ملکہ بن سکتی تھیں اور کچھ اچھا کر سکتی تھیں لیکن وہ ایسا نہیں چاہتی تھیں۔ سارہ نے مزید کہا کہ وہ صرف سست اور بہت امیر بننا چاہتی تھیں اور یہ دکھانا چاہتی تھیں کہ وہ کتنی دور آ گئی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

27ویں آئینی ترمیم کی راہ میں کوئی بڑی رکاوٹ نہیں: وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟