مراکش کے شہر بُولمان کے قریب سائنسدانوں نے دنیا کے قدیم ترین انکیلوسار ڈایناسور اسپیکومیلس اَیفر (Spicomellus afer) کے فوسلز دریافت کیے ہیں۔
یہ ڈایناسور تقریباً 4 میٹر لمبا اور دو ٹن وزنی تھا، جس کے جسم پر خار دار بکتر اور گردن کے گرد بڑے بڑے کانٹے تھے جبکہ اس کی دم پر ہتھیار نما ڈھانچہ موجود ہونے کے شواہد ملے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا میں بچوں نے سیر کے دوران دیوہیکل جانور ٹی ریکس کے فوسل دریافت کرلیے
ماہرین کے مطابق یہ دریافت انکیلوسارز کی ارتقائی تاریخ کو چیلنج کرتی ہےکیونکہ دم کے ہتھیار جیسی خصوصیات پہلے سے سمجھے گئے وقت سے 3 کروڑ سال پہلے ہی موجود تھیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اسپیکومیلس کے کانٹے صرف دفاع کے لیے نہیں بلکہ ممکنہ طور پر غلبہ یا ملاپ کی نمائش کے لیے بھی استعمال ہوتے تھے۔
تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ فوسل کے کچھ حصے غیر قانونی طور پر مارکیٹ میں 10 ہزار پاؤنڈ تک میں فروخت کیے گئے جس پر ماہرین نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دریافت نہ صرف شمالی افریقہ کے قدیم ماحول اور حیاتیاتی تنوع کو سمجھنے میں مدد دے گی بلکہ ڈایناسورز کے ارتقائی سفر پر بھی نئی روشنی ڈالے گی۔