وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اہم اجلاس کا اعلامیہ جاری

جمعہ 12 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا، اعلامیہ میں احتجاج کے نام پر توڑ پھوڑ، صدر مملکت کا وزیر اعظم کو لکھا گیا خط اور چیف جسٹس کی عمران خان کو رہائی کے احکامات دینے کی شدید مذمت کی گئی۔

اجلاس کے دوران وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے عمران خان کی القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں قانونی طور پر گرفتاری اور پھر اچانک سپریم کورٹ کے حکم پر رہائی سے متعلق حقائق پر کابینہ کو بریف کیا۔

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے 9 مئی 2023 کو پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے حساس ریاستی اداروں، جناح ہاؤس، شہداء اور غازیوں کی یادگاروں کی بے حرمتی، توڑ پھوڑ، سوات موٹروے، ریڈیو پاکستان سمیت دیگر سرکاری ونجی املاک کو جلانے جیسے تمام واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

وزیر داخلہ نے ہونے والے احتجاج کی بھرپور مذمت کی اور کہا کہ اس احتجاج کو آئینی وجمہوری احتجاج نہیں کہا جاسکتا۔ یہ دہشت گردی اور ملک دشمنی ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جاسکتا۔

کابینہ اجلاس نے 9 مئی کے واقعات کے خلاف مسلح افواج کے ترجمان کے بیان کی تائید وحمایت کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ ریاست، آئین، قانون اور قومی وقار کے خلاف منظم دہشت گردی اورملک و ریاستی دشمنی کرنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتے گی۔

’75 سال میں پاکستان کا ازلی دشمن جو نہ کرسکا، وہ کام ایک شرپسند فارن فنڈڈ جماعت اور اس کے لیڈرز نے کر دکھایا ہے۔‘

 اعلامیے کے مطابق کابینہ نے فیصلہ کیا کہ آئین وقانون کے مطابق سخت ترین کارروائی کرکے ملوث عناصر کو عبرت کی مثال بنایاجائے گا۔

کابینہ نے کرپٹ اور ملک دشمن شخص کی گرفتاری سے لاتعلقی کا اظہار کرنے والی عوام کو خراج تحسین پیش کیا۔ اجلاس میں تحفظ اور دفاع کا فرض نبھانے والے افواج پاکستان، رینجرز، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کے افسران اور اہلکاروں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔

’ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ یکجہتی رکھتے ہیں اور لاقانونیت میں ملوث عناصر کے خلاف اُن کے اقدامات کے ساتھ ہیں۔‘

اجلاس نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی جانب سے کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز کے اوپن اینڈ شٹ کیس میں آئین، قانون اور مروجہ قانونی طریقہ کار کے مطابق گرفتاری پرغیرمعمولی مداخلت کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسے مس کنڈکٹ قرار دیتے ہوئے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔

اجلاس نے چیف جسٹس کی جانب سے ’’آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی‘‘ (Good to see you) سمیت دیگر الفاظ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عدل کی اعلی ترین کرسی پر بیٹھے شخص کا ایک کرپشن کے مقدمے میں یہ اظہار خیال عدل کے ماتھے پر شرمناک دھبہ ہے۔

اجلاس نے صدر عارف علوی کے وزیراعظم شہبازشر یف کو خط کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ خط ثابت کرتا ہے کہ صدر عارف علوی ریاست کے سربراہ سے زیادہ پارٹی کے ورکر نظر آرہے ہیں۔ ایک بار پھر انہوں نے آئین و پاکستان کے بجائے عمران خان سے اپنی تابیعداری کا ثبوت دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp