وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی نے عندیہ دیا ہے کہ اگر کوئی ملازم سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف بیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: نوشکی سانحہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا سول اسپتال کوئٹہ کا ہنگامی دورہ
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے سول سنڈیمن پروانشل اسپتال کوئٹہ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سول اسپتال بلوچستان کا سب سے بڑا اسپتال ہے جس کی سہولیات کو جدید خطوط پر استوار کیا جارہا ہے۔
کوئٹہ، 28 اگست: وزیر اعلیٰ بلوچستان نے سول سنڈیمن اسپتال میں ایم آئی آر، کیتھ لیب اور ڈیجیٹل فارمیسی کا افتتاح کردیا
صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ، اراکین اسمبلی، سیکرٹری صحت، ڈی جی، ایم ایس اور دیگر حکام افتتاحی تقریب میں شریک
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اسپتال کے مختلف شعبوں کا… pic.twitter.com/QdPENsfrx4
— PPP Baluchistan (@PPPBaluchistan) August 28, 2025
انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے اسپتال کی تعمیر نو کے لیے بجٹ میں 1 ملین روپے مختص کیے ہیں۔ ایم آر آئی کی جدید مشینری منگوائی گئی ہے اور اس کی فیس کم سے کم مقرر کی گئی ہے، جبکہ ایم آر آئی سروس ہفتے کے 7 دن 24 گھنٹے دستیاب ہوگی۔
سول سنڈیمن اسپتال میں ایم آئی آر، کیتھ لیب اور ڈیجیٹل فارمیسی کا افتتاح
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سول اسپتال میں ایم آئی آر، کیتھ لیب اور ڈیجیٹل فارمیسی کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال میں پہلے کیتھ لیب موجود نہیں تھی،اب نئی کیتھ لیب قائم کی جارہی ہے۔ ماضی میں اسپتال کی فارمیسیوں میں کرپشن کا بازار گرم تھا، تاہم کرپشن کو روکنے کے لیے فارمیسی سسٹم کو مکمل طور پر ڈیجیٹل کردیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سول سنڈیمن پروانشنل اسپتال کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کررہے ہیں@PakSarfrazbugti pic.twitter.com/qWBBxLgRvr
— PPP Baluchistan (@PPPBaluchistan) August 28, 2025
انہوں نے ڈاکٹر واسع کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ لاکھوں روپے چھوڑ کر عوام کی خدمت کے لیے کوئٹہ آئے ہیں، میں ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں سول ایوارڈ کے لیے نامزد کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت بلوچستان نے جھالاوان میڈیکل کالج اینڈ اسپتال سے متعلق بڑا فیصلہ کرلیا
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ جب کوئی شخص سرکاری ملازمت اختیار کرتا ہے تو وہ ایک معاہدے پر دستخط کرتا ہے، اس لیے اگر کوئی ملازم سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف بیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی۔
انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت کسی بھی تنظیم کے دباؤ یا بلیک میلنگ کے سامنے نہیں جھکے گی۔