یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن بند کرنے کے لیے 30 ارب روپے سے زائد کا پیکج منظور

جمعرات 28 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کی بندش کے لیے 30 ارب روپے کے پیکج کی منظوری دے دی اور ہدایت کی کہ یہ عمل شفاف اور منظم طریقے سے مکمل کیا جائے۔

صنعت و پیداوار کی وزارت کی جانب سے پیش کی گئی سمری میں ملازمین کی فلاح و بہبود اور واجبات کی ادائیگی کے انتظامات شامل تھے۔ ای سی سی نے یوٹیلٹی اسٹورز کے اثاثے رواں مالی سال میں فروخت کرنے کی بھی منظوری دی، جبکہ بندش کے اخراجات ان ہی رقوم سے پورے کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیے: وفاقی کابینہ نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو تحلیل کرنے کی منظوری دے دی

اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کی، جس میں وفاقی وزراء رانا تنویر حسین، جام کمال خان سمیت دیگر شریک ہوئے جبکہ وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے آن لائن شرکت کی۔

یوٹیلٹی اسٹورز کی مکمل بندش سے تقریباً 12 ہزار ملازمین کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔ منتقلی کے دوران صرف 300 کلیدی ملازمین عارضی طور پر برقرار رہیں گے تاکہ نجکاری کے عمل کو سہولت دی جا سکے۔ حکومت نے واجبات اور نقصانات کی ادائیگی تین مراحل میں مکمل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق یو ایس سی کو اس وقت 23 ارب روپے کے نقصانات کا سامنا ہے، جبکہ 14 ارب روپے کی ادائیگیاں نجی وینڈرز کو بقایا ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز بند، خریدو فروخت مکمل طور پر معطل

رواں سال وزارت صنعت و پیداوار نے یوٹیلٹی اسٹورز کی ملک بھر میں مستقل بندش کا حکم دیا تھا، جس سے دہائیوں پر محیط سبسڈائزڈ ریٹیل نیٹ ورک کا اختتام ہو گیا جو لاکھوں کم آمدنی والے گھرانوں کو سہولت فراہم کرتا تھا۔

31 جولائی سے تمام فروخت اور خریداری کی سرگرمیاں معطل کر دی گئی ہیں، جبکہ یکم اگست سے کرایہ دار دکانوں کو خالی کرنے کے نوٹس جاری کیے گئے تھے۔ اثاثے اور آئی ٹی سسٹمز شفاف طریقے سے نیلام کیے جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp