پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعہ کے روز مثبت رجحان غالب رہا اور کاروبار کے دوسرے دور کے دوران بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1,49,000 پوائنٹس کی حد عبور کر گیا۔
دوپہر 2 بج کر 50 منٹ پر انڈیکس 1,49,050.73 پوائنٹس پر موجود تھا، جو کہ 1,707.23 پوائنٹس یا 1.16 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
اس سے قبل صبح 10 بج کر 20 منٹ پر انڈیکس 147,861.38 پوائنٹس کی سطح پر موجود تھا، جو 517.88 پوائنٹس یعنی 0.35 فیصد اضافے کی نشاندہی کررہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:اسٹاک ایکسچینج میں تاریخ رقم، 100 انڈیکس پہلی بار 150,000 کی سطح عبور کرگیا
مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کی جانب سے مختلف شعبوں میں بھرپور خریداری دیکھی گئی، جن میں سیمنٹ، کمرشل بینکس، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں، بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں اور ریفائنریز شامل ہیں۔
اہم حصص جنہوں نے انڈیکس میں نمایاں کردار ادا کیا ان میں اٹک ریفائنری، نیشنل ریفائنری، حبکو، ماری پیٹرولیم، پاکستان آئل فیلڈز، پاکستان پیٹرولیم، سوئی سدرن گیس، حبیب بینک لیمیٹڈ، مسلم کمرشل بینک اور نیشنل بینک آف پاکستان شامل ہیں، جو سب کے سب سبز زون میں ٹریڈ کر رہے تھے۔
گزشتہ روز کے ایس ای 100 انڈیکس میں دباؤ دیکھنے میں آیا تھا، جو فیوچرز رول اوور سرگرمیوں کے باعث منفی میں بند ہوا۔ اسٹاک مارکیٹ میں انڈیکس 150.52 پوائنٹس یعنی 0.10 فیصد کمی کے ساتھ۔ 147,343.50 پوائنٹس پر اختتام پذیر ہوا تھا۔
مزید پڑھیں:اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، کے ایس ای 100 انڈیکس میں 600 پوائنٹس کا اضافہ
ماہرین کے مطابق آج مارکیٹ میں تیزی کی بڑی وجوہات روپے کی قدر میں حالیہ دنوں میں آنے والا استحکام ہے جس نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو سہارا دیا۔ اسی طرح عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی نے مقامی معیشت پر دباؤ کم کیا۔
اس کے ساتھ ساتھ آئی ایم ایف پروگرام میں مثبت پیش رفت اور آئندہ قسط کے اجرا کی توقعات نے بھی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھایا اور مالیاتی دباؤ کے کم ہونے کے امکانات پیدا کیے۔ دوسری جانب حکومت کی جانب سے معاشی اصلاحات اور مالیاتی نظم و ضبط پر زور دینے کے اعلانات کو بھی خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی سطح پر جمعہ کے روز ایشیائی منڈیوں میں بھی مثبت رجحان دیکھنے میں آیا، جس کی وجہ وال اسٹریٹ پر ٹیکنالوجی شیئرز کی ریلی بتائی گئی۔
مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک ایکسچینج نئی بلندیوں پر، تیزی کا طوفان مسلسل جاری
سرمایہ کاروں کی نظریں اب امریکی مہنگائی کے اہم اعداد و شمار پر مرکوز ہیں جو فیڈرل ریزرو کی شرح سود کے حوالے سے مزید اشارے فراہم کریں گے۔
امریکا میں اینویڈیا کے نتائج توقعات سے کم رہے، تاہم کمپنی کے اے آئی انفرااسٹرکچر پر مسلسل اخراجات نے ایس اینڈ پی 500 اور ڈاؤ جونز کو ریکارڈ سطح پر پہنچا دیا۔
ایشیا میں ایم ایس سی آئی کا برانڈ انڈیکس 0.4 فیصد بڑھا، جب کہ یورپ اور امریکا کے فیوچرز میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی۔ چین میں ٹیک فوکسڈ اسٹار 50 انڈیکس 2.5 فیصد نیچے آیا۔














