بھارت سے ایک اور بڑا سیلابی ریلہ 29 اگست کی شام پاکستان پہنچنے کا امکان ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق فلڈ فورکاسٹنگ پنجاب نے اس حوالے سے نیا مراسلہ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ دریائے چناب میں ہیڈ تریموں بیراج کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلابی ریلا متوقع ہے۔
Madhopur Headworks at River Ravi in India has collapsed 🚨
As per Indian side, atleast 4x flood gates have collapsed while others have sustained damages. pic.twitter.com/2aUzQbyi5B
— Pakistan Strategic Forum (@ForumStrategic) August 27, 2025
مراسلے کے مطابق یہ سیلابی ریلا 2 ستمبر کو ہیڈ پنجند کے مقام پر بھی انتہائی اونچے درجے کی صورت اختیار کر لے گا۔
محکمے نے ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو پہلے سے الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
موجودہ سیلابی صورتحال
پنجاب میں حالیہ بارشوں اور بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی چھوڑنے کے باعث سیلابی صورت حال سنگین تر ہو گئی ہے۔ صوبے میں اب تک 25 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:’کرنٹ لگنے سے مر سکتے ہیں‘، سیلاب کی غیرذمہ دارانہ رپورٹنگ پر سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل
جب کہ دریائے راوی، چناب اور ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے۔ کئی اضلاع میں پانی دیہات اور بستیوں میں داخل ہو چکا ہے اور کئی شہر زیرِ آب آ گئے ہیں۔
جانی نقصان کی تفصیلات
سیلاب سے سب سے زیادہ نقصان گوجرانوالہ ڈویژن میں ہوا جہاں 15 افراد جان سے گئے۔
کمشنر گوجرانوالہ کے مطابق سمبڑیال میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد جاں بحق ہوئے، گجرات میں 4 افراد، نارووال میں 3 افراد، حافظ آباد میں 2 افراد اور گوجرانوالہ شہر میں 1 شخص سیلاب کی نذر ہوا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں کے ساتھ ساتھ بھارت کی جانب سے اچانک پانی چھوڑے جانے سے پنجاب میں سیلابی خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔
انتظامیہ نے ریسکیو ٹیموں کو الرٹ کر دیا ہے جبکہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔