مقبوضہ جموں و کشمیر کے اضلاع ریاسی اور رام بن میں شدید بارشوں کے باعث بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں کم از کم 11 افراد جاں بحق اور متعدد مکانات تباہ ہو گئے۔
Back to back disasters strike J&K. Cloudburst in Ramban leaves 3 dead, another in Reasi kills entire 7 family members.
— Komal Singh (@komaljbs) August 30, 2025
جاں بحق افراد میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد بھی شامل ہیں۔
ریاسی میں قیامت خیز حادثہ
ریاسی کے علاقے ماہوڑ کی بددر گاؤں میں 38 سالہ نذیر احمد کے گھر پر رات گئے لینڈ سلائیڈنگ آ گری، جس کے نتیجے میں نذیر احمد، ان کی اہلیہ اور 5 کم عمر بچے ملبے تلے دب کر جاں بحق ہو گئے۔

بچوں کی عمریں 5 سے 13 برس کے درمیان تھیں۔ ریسکیو ٹیموں نے لاشیں ملبے سے نکال لی ہیں۔
رام بن میں اسکول تباہ، 5 افراد لقمہ اجل
رام بن ضلع کے راج گڑھ گاؤں میں بادل پھٹنے کے بعد آنے والے طغیانی ریلے نے ایک اسکول اور متعدد مکانات کو لپیٹ میں لے لیا۔
Nature Power at Display Again. Jammu battered with Heavy Rains leading to Massive Flooding and Landslide killing 10 at least and suspending Vaishno Devi Yatra pic.twitter.com/bbYd0RwYBN
— Mumbai Nowcast (@s_r_khandelwal) August 26, 2025
اس حادثے میں 5 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ ایک شخص تاحال لاپتہ ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں اوم راج، ودھیا دیوی اور دو دیگر مقامی شہری شامل ہیں۔
خطے میں شدید موسمی بحران
حالیہ ہفتوں میں شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث خطے میں 160 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد یاتریوں کی بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مقبوضہ کشمیر: کشتواڑ میں کلاؤڈ برسٹ سے تباہی، کم از کم 46 افراد ہلاک
ریلوے سروس کٹرا سے ملک کے دیگر حصوں تک پانچویں روز بھی معطل ہے جبکہ سری نگر-جموں نیشنل ہائی وے کئی مقامات پر تباہی کے باعث بند پڑا ہے۔
حکام کے مطابق یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ اہم شاہراہ کب بحال ہو گی۔
تعلیمی ادارے بند، آن لائن کلاسز پر غور
صورت حال کے پیشِ نظر جموں ڈویژن کے تمام سرکاری و نجی اسکول 30 اگست تک بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

حکام نے تعلیمی اداروں کے سربراہان کو مشورہ دیا ہے کہ ممکن ہو تو 9 سے 12 جماعت تک کے طلبہ کے لیے آن لائن کلاسز کا اہتمام کیا جائے۔
وزیرِ اعلیٰ عمر عبداللہ کا ردِ عمل
جموں و کشمیر کے وزیرِ اعلیٰ عمر عبداللہ نے بارشوں اور ممکنہ سیلابی صورتحال پر نظرِ ثانی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ خطہ بڑی آفت سے بال بال بچا ہے۔
انہوں نے 2014 کے تباہ کن سیلاب کی یاد تازہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر بارش مزید ایک ڈیڑھ دن جاری رہتی تو 2014 جیسی آفت کا سامنا کرنا پڑتا۔
یہ بھی پڑھیں:مقبوضہ جموں و کشمیر: تباہ کن بارش اور سیلاب سے 13 ہلاک، مواصلاتی نظام ٹھپ
عمرعبداللہ کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی کمزوریوں کا جائزہ لینا ہوگا تاکہ مستقبل میں ایسی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔












