چین کے صدر شی جن پنگ کی دعوت پر وزیرِاعظم محمد شہباز شریف 31 اگست تا یکم ستمبر 2025 کو چین کے شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی کونسل آف ہیڈز آف اسٹیٹ اور ایس سی او سی ایچ ایس پلس اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے، وزیراعظم آج اپنے وفد کے ہمراہ تیانجن پہنچ گئے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق ایس سی او سی ایچ ایس سربراہ اجلاس میں پاکستان، بیلا روس، چین، بھارت، ایران، قازقستان، کرغزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے سربراہانِ مملکت و حکومت شریک ہوں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایس سی او سی ایچ ایس پلس اجلاس میں وسیع تر فارمیٹ میں منگولیا، آرمینیا، آذربائیجان، کمبوڈیا، نیپال، ترکیہ، مصر، مالدیپ، میانمار، ترکمانستان، ملائیشیا، لاؤس، ویتنام اور انڈونیشیا کے رہنما بھی شریک ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے: شہباز شریف اہم دورے پر چین پہنچ گئے، شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کریں گے
اس اجلاس میں اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور مختلف علاقائی و بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان بھی موجود ہوں گے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف سربراہ اجلاس میں پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے اور علاقائی و عالمی اہم معاملات پر روشنی ڈالیں گے۔ وہ ایس سی او کے کردار کو مزید مؤثر بنانے کے لیے تجاویز دیں گے تاکہ علاقائی تعاون اور استحکام کو فروغ دیا جاسکے۔
دفتر خارجہ کے اعلامیے کے مطابق ایس سی او سی ایچ ایس تنظیم کا سب سے بڑا فیصلہ ساز فورم ہے جو سیاسی، اسٹریٹجک اور سیکیورٹی رہنمائی فراہم کرتا ہے اور اہم اعلانات، بیانات اور فیصلے کرتا ہے جو تنظیم کے ایجنڈے کو تشکیل دیتے ہیں۔ ایس سی او سی ایچ ایس پلس اجلاس ایک تھیمڈ سمٹ ہے جس کا مقصد مدعو رہنماؤں کے ساتھ وسیع تر مکالمہ کو فروغ دینا اور علاقائی و عالمی ترجیحات پر بات چیت کرنا ہے۔
سی ایچ ایس پلس اجلاس کے دوران وزیرِاعظم پاکستان کثیرالجہتی تعاون، علاقائی سلامتی کے استحکام اور پائیدار ترقی کے فروغ کے لیے پاکستان کے عزم کو دوہرائیں گے۔
اجلاس کے موقع پر وزیرِاعظم مختلف رکن ممالک اور دیگر مدعو سربراہانِ مملکت و حکومت سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔