امریکا کی وفاقی جج نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے غیر دستاویزی تارکین وطن کی بغیر عدالتی کارروائی کے فوری ملک بدری روک دی۔ فیصلے میں کہا گیا کہ یہ عمل تارکین وطن کے ’بنیادی قانونی حقوق‘ کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ بھارت سے بدظن کیوں ہوئے؟ امریکی اخبار نے بھید کھول دیا
صدر بائیڈن کی نامزد کردہ جج نے فیصلے میں لکھا کہ تیز رفتار ڈیپورٹیشن لاکھوں ایسے افراد کو متاثر کرتی ہے جو برسوں سے امریکا میں مقیم ہیں اور جنہیں آئینی طور پر عمل (Due Process) کا حق حاصل ہے۔

عدالت نے محکمہ انصاف کی اس استدعا کو بھی مسترد کر دیا کہ فیصلے پر اپیل تک عمل درآمد مؤخر کیا جائے۔














