جہاں جہاں آبی گزرگاہوں پر تجاوزات قائم ہوئیں انہیں ختم کیا جانا ناگزیر، خواجہ آصف کا اپنی حکومت سے مطالبہ

پیر 1 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنی ہی حکومت سے مطالبہ  کیا ہے کہ ان کی نشان کردہ آبی گزر گاہوں پر تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اللہ جب کسی آزمائش میں ڈالتا ہے تو اس کے راستے بھی متعین کرتا ہے لیکن ہم نے تو راستے ہی بند کردیے ہیں، لوگوں نے بے دردی اور بے شرمی کے ساتھ آبی گزرگاہوں میں گھر بنالیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دریائے چناب، راوی اور ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب، سیالکوٹ میں بارش کا 11 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

خواجہ آصف کے مطابق ایک عام آدمی سے لے کر فیکٹری مالک تک کوئی قانون پر عملداری کے لیے تیار نہیں ہے، اور اس صورتحال نے ہمیں پانی پانی کردیاہے، اور یہ مسئلہ صرف سیالکوٹ کا نہیں اب سارے پاکستان کا ہے۔

وزیر دفاع بھی اگر مسئلہ کی نشاندہی کریں گے تو حل کون کرے گا یہ تو حکومت کا کام ہے؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے خواجہ آصف کا سوال میں پوشیدہ جواب سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ یقیناً یہ حکومت کی ذمہ داری ہے۔

مزید پڑھیں: وفاقی وزرا سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کریں، وزیراعظم کی ہدایت

’میری، میری جماعت کی اور میرے پارلیمنٹ میں رفقا کی ذمہ داری بنتی ہے کہ آبی گزرگاہوں پر جن تجاوزات کی میں نشاندہی کر رہا ہوں، انہیں ختم کیا جائے۔‘

وزیر دفاع خواجہ آصف نے شہروں کے توسیعی منصوبوں کی مخالفت کرتے ہوئے نئے شہر بسانے پر زور دیا، ان کا کہنا تھا کہ شہروں کو پھیلانے کا شاخسانہ ان کے انفرا اسٹرکچر کے بیٹھ جانے کی صورت میں بھگتنا پڑتا ہے اور ان کی ذاتی رائے میں موجودہ شہروں کی توسیع کا خاتمہ ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا قیام اور حالیہ سیلابی صورتحال

دریائے راوی کی زمین پر سیلاب زدہ ہاؤسنگ سوسائیٹیز پر یہ اصول کیسے لاگو ہوگا؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کوئی نہ کوئی پیکج تو بنانا پڑے گا، ایک چیز غلط ہوئی ہے، اور اب یہ سب پر عیاں ہوچکا ہے کہ غلط ہوئی ہے، اور نیچر نے بھی اس کی تصدیق کردی ہے، تو اس کو جاری رکھنا ٹھیک نہیں ہوگا۔

دریائے راوی کی زمین پر موجود ہاؤسنگ سوسائیٹیز میں اتنی سرمایہ کاری ہوچکی ہے اب اسے کیسے ختم کیا جاسکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اس دلیل کو نظر انداز کرنا ہوگا۔ ’جن لوگوں نے سرمایہ کاری کی تھی، انہیں پتا ہونا چاہیے تھا، پھر اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کی باتوں میں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ