فلسطینی ریاست کو تسلیم کیے جانے پر اسرائیل کا مغربی کنارے کو قبضے میں لینے پر غور

پیر 1 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فرانس اور دیگر ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلے کے جواب میں اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے کے کچھ حصوں کو اسرائیل میں شامل کرنے پر غور کر رہا ہے۔

روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کے مطابق فی الحال یہ واضح نہیں کہ یہ ممکنہ اقدام صرف اسرائیلی بستیوں پر لاگو ہوگا یا پھر مغربی کنارے کے مخصوص حصوں جیسے وادی اردن پر کن علاقوں پر۔ اگر اس پر عمل کیا گیا تو اس کے لیے طویل قانون سازی کے مراحل سے گزرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ پر اسرائیلی بمباری میں شدت، نیتن یاہو کی کابینہ کا غزہ کو قبضے میں لینے پر غور

مغربی کنارے کے کسی بھی حصے کو اسرائیل میں شامل کرنے کی کوشش پر فلسطینیوں سمیت عرب اور مغربی ممالک کی جانب سے شدید مذمت کا امکان ہے۔ فلسطینی اس علاقے کو مستقبل کی آزاد ریاست کا حصہ قرار دیتے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے موجودہ مؤقف کے بارے میں کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی جبکہ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے تاحال تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔

اسرائیلی فوج مغربی کنارے میں

نیتن یاہو نے ماضی میں بھی یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ یہودی بستیوں اور وادی اردن کو اسرائیل میں ضم کریں گے لیکن 2020 میں انہوں نے یہ منصوبہ اس وقت ترک کر دیا جب امریکا کی ثالثی میں متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے ابراہام معاہدے طے پائے۔

اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت نے 2024 میں فیصلہ دیا تھا کہ اسرائیل کا فلسطینی علاقوں پر قبضہ اور وہاں بستیوں کی تعمیر غیرقانونی ہے اور اسے فوری طور پر ختم ہونا چاہیے۔ تاہم اسرائیل ان علاقوں کو متنازعہ زمین قرار دیتا ہے اور قبضے کے الزامات کو تسلیم نہیں کرتا۔

یہ بھی پڑھیے: مغربی کنارے کو 2 حصوں میں تقسیم کا اسرائیلی منصوبہ، سعودی عرب کے بعد جرمنی کا بھی شدید اعتراض

اسرائیل کو غزہ جنگ کے باعث عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے۔ فرانس، برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا نے اعلان کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران باضابطہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں گے۔

دوسری طرف اسرائیل کی جانب سے مشرقی یروشلم اور گولان کی پہاڑیوں کے الحاق کو بھی عالمی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔ اب نیتن یاہو کی حکومت میں شامل کئی وزراء برسوں سے مغربی کنارے کے حصوں کو باقاعدہ اسرائیل کا حصہ بنانے کا مطالبہ کرتے آ رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ